جنیوا(این این آئی)اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو آگاہ کیا گیا ہے کہ گزشتہ چند مہینوں کے دوران ہند و انتہا پسندوں کی طرف سے بھارت میں مسلمانوں پر حملوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو جنیوا میں اسکے 41ویں اجلاس کے دوران اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا کہ ہند انتہا پسند بھارت بھر میں گائے کے تحفظ کے نام پر مسلمانوں اور دلتوں کو پیٹ پیٹ کو قتل کر رہے ہیں۔ سینٹر فار افریقہ ڈیولپمنٹ اینڈ پراگرس کے پال نیومن نے اجلاس کو بتایا کہ وہ معاملے کے حوالے سے اس لیے بات کر رہے ہیں کیونکہ بھارت نے بھی شہری اور سیاسی حقوق کے حوالے سے عالمی قوانین تسلیم کر رکھے ہیں اور اس حوالے سے چارٹر پر دستخط کر رکھے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ ماضی قریب میں کم از کم دس مسلمانوں کو مارا پیٹا گیا اور ان بڑھتے ہوئے حملوں کے باعث مسلمانوں کے اندر عدم تحفظ کا احساس بڑھ رہا ہے اور مذہبی تنائو میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا قریباً دو ہفتہ قبل جاڑکھنڈ میں ایک چوبیس سالہ مسلمان تبریز انصاری کو ہندو انتہا پسندوں نے ’’جے شری رام ‘‘ کا نعرہ نہ لگائے پر گھنٹوں مارا پیٹا اور بالآخر ان کی جان چلی گئی ۔Paul Newmman نے کہا کہ حال ہی میں ایک مسلمان پر ریل گاڑی کے اندر حملہ کیا گیا اور جے شری کا نعرہ نہ لگانے پر اسے ریل سے باہر دھکیل دیا گیا۔ انہوںنے کہا کہ ہندو انتہا پسند کھل عام پھر رہے ہیں اور کوئی انہیں روکنے والا نہیں اور بھارتی ریاست اقلیتوں پر ہونے والے حملوں پر بالکل خاموش ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارت پر دبائو ڈالے کہ اپنے آئین میں درج اصول و ضوابط پر عمل درآمد کرے۔