چکوٹھی(آئی این پی)بھارتی حکومت کی مسلسل ہٹ دھرمی جاری 130روز گذرنے کے بعد بھی آئندہ ہفتے آٹھ جولائی بروز پیر تک سرینگر مظفرآباد بس سروس بحال کر نے سے انکار کر دیا آرپار اپنے پیاروں کے ہاں آنے جانے والوں کی خوشیاں مانند پڑ گئی ۔تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز ٹریول اینڈ ٹریڈ اتھارٹی آزاد کشمیر نے ای میل کے زریعے سرینگر پاسپورٹ آفس کو آگاہ کیا کہ آئندہ ہفتے آٹھ جولائی کے روز آزاد کشمیر کے 23مسافر سرینگر جانا چاہتے ہیں اس کے جواب میں بھارتی حکام نے ای میل میں کہا کہ لائن آف کنٹرول کو ملانے والے چکوٹھی اوڑی امن برج کی مرمتی کے کام کے باعث آئندہ ہفتے آٹھ جولائی کے روز بھی سرینگر مظفرآباد بس سروس معطل رہے گی بھارت کی جانب سے معطل کی گئی سرینگر مظفرآباد بس سروس کو 130اور ٹرک سروس کی معطلی کو120دن مکمل ہو گئے سینکڑوں مسافروں کے ٹرپل انٹری فارم کی بھارت کی جانب سے بس سروس کی مسلسل معطلی کے باعث معیاد ختم ہو گئی یاد رہے کہ پچیس فروری کے روز آخری بار سرینگر مظفرآباد بس سروس اور آٹھ مارچ کو ٹرک سروس نے لائن آف کنٹرول کو چکوٹھی اوڑی امن برج سے کراس کیا تھا ۔مسافروں اور تاجروں نے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر سرینگر مظفرآباد بس اور ٹرک سروس کو بحال کیا جائے تانکہ آر پار سفر کے خواہشمند مسافروں اور تاجروں کی پریشانیاں کم ہوں اس حوالہ سے وزیراعظم پاکستان عمران خان اور بھارتی وزیراعظم نریندر ا مودی کو فوری کوئی قدام اٹھانا چاہیے تانکہ منقسم کشمیر کے عوام میں پائی جانے والی تشویش کا خاتمہ ممکن ہو120روز سے سرینگر مظفرآباد ٹرک سروس کی معطلی سے منقسم کشمیر کے ہزاروں افراد بے روزگار ہونے کے علاوہ آر پار تاجروں کے اربوں روپے پھنس چکے ہیں چار ماہ سے مقبوضہ کشمیر بھیجنے کے لیے لائن آف کنٹرول چکوٹھی اور تیتری نوٹ کے قریب گوداموں میں ان لوڈ کر کے رکھا گیا سینکڑوں ٹرکوں کا مال آزاد کشمیر کے تاجروں نے تجارت کی مسلسل معطلی کے باعث مایوس ہو کر وآپس لوڈ کروا کر اسلام آباد اور راولپنڈی کی منڈیوں میں بھیج دیا ہے ۔