کراچی (اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ شہریوں کو میڈیکل اور ہیلتھ کی سہولیات فراہم کرنے کے لئے نئے مالی سال میں 5097 ملین روپے مختص کئے گئے ہیں، عباسی شہید اسپتال میں مفت کورونا وائرس ٹیسٹ کی سہولت سے شہریوں کا کے ایم سی کے اسپتالوں پر اعتماد بڑھا ہے اور ہم یہ بھر پور کوشش کررہے ہے کہ عباسی شہید اسپتال، کراچی انسٹیٹیوٹ آف ہارٹ ڈیزیز، کراچی انسٹیٹیوٹ آف کڈنی ڈیزیز، لانڈھی میڈیکل کمپلیکس،اور سوبھراج ہسپتال سمیت دیگر تمام طبی اداروں کی کارکردگی اور سہولیات مزید بہتر کی جائیں تاکہ غریب اور متوسط طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد ان اسپتالوں میں بلا معاوضہ طبی سہولیات سے مستفید ہوسکیں، یہ بات انہوں نے نئے مالی سال میں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے اسپتالوں کی کارکردگی بہتر بنانے کے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث اسپتالوں میں مریضوں کا رش بے انتہا ہے اور کراچی کے شہریوں کا کوئی پرسان حال نہیں ہے، مریضوں کے لواحقین اپنے بیمار افراد کو جگہ جگہ لئے پھر رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ کراچی کے بڑے اسپتالو ں میں فیس اور اخراجات اتنے زیادہ ہیں کہ وہ سفید پوش اور غریب شہریوں کے لئے نا قابل برداشت ہیں، انہوں نے کہا کہ عباسی شہید اسپتال میں کورونا وائرس کے مریضوں کے داخلے کے لئے علیحدہ سے وارڈ قائم کردیا گیا ہے، جہاں 18 وینٹی لیٹرز کے ساتھ آئی سی یو کی سہولیات بھی موجود ہیں، میئر کراچی نے کہا کہ اسی طرح لانڈھی کورنگی کے مکینوں کے لئے کارڈیک سینٹر لانڈھی میں فلٹر کلینک کی سہولت مہیا کی گئی ہے تاکہ شہری گھر کے قریب ترین جگہ پر ہی اپنا علاج کراسکیں، انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی طرح کراچی شہر کی صورتحال بھی کورونا وائرس کے سبب غیر یقینی ہے، کورونا وائرس سے لوگ بری طرح سیمتاثر ہیں، کاروبار بند ہیں، بیروزگاری تیزی سے پھیل رہی ہے جس کے باعث شہری ڈپریشن، شدید ذہنی دباؤ اور کرب کا شکار ہیں، ہمیں بحیثیت قوم انتہائی ہمت اور صبر سے ان حالات کا مقابلہ کرنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ کئی ممالک کورونا وائرس کو شکست دے چکے ہیں لیکن پاکستان میں ابھی صورتحال اطمینان بخش نہیں ہے، میئر کراچی نے ڈائریکٹر میڈیکل سروسز ڈاکٹر بیربل گینانی کو ہدایت کی کہ وہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تمام اسپتالوں کو فعال رکھیں انہیں بتدریج جدید طبی آلات، ادویات اور دیگر ضروری سامان فراہم کریں اور ڈاکٹرزاور پیرامیڈیکل اسٹاف کی حاضری کو یقینی بنائیں۔