ہنوئی (نوائے وقت رپورٹ) ویت نام کے دارالحکومت ہنوئی میں اپنی طرز کا پہلا ہوٹل کھلا ہے، جہاں مہمانوں کو کافی طلائی کپوں میں دی جاتی ہے۔ ڈولس بائی وائیندہم ہنوئی گولڈن لیک دنیا کا پہلا گولڈ پلیٹڈ (مطلب سطح پر سونے کی تہہ جبکہ نیچے اور کوئی میٹریل) ہوٹل ہے۔ کرونا کے باوجود یہاں لوگوں کی آمد بہت زیادہ ہوگئی۔ کھانوں میں بھی کسی حد تک سونے کو شامل کیا جاتا ہے۔ ہوٹل کے فیس بک پیج میں بتایا گیا 'شاید آپ حیران ہوں کہ آخر 24 قیراط سونا کیوں؟ تو جان لیں کہ یہ ہمارے شہر کی سب سے منفرد عمارت ہے، مکمل باہری حصہ جبکہ اندر کے متعدد حصے بشمول باتھ رومز کی اشیا اور انفٹنی پول 24 قیراط سونے سے مزین ہیں'۔ جلد پر سونے کا براہ راست استعمال جوڑوں کے امراض کی شدت میں کمی، سوجن میں کمی، جلد کی نگداشہت، جسمانی درجہ حرارت کو کنٹرول اور مزاج خوشگوار بناتا ہے۔ 24 قیراط سونے سے سجے اس ہوٹل کی تعمیر میں 20 کروڑ ڈالرز (33 ارب پاکستانی روپے سے زائد) خرچ ہوئے۔ وہاں ایک رات قیام کے لیے ڈھائی سو ڈالرز (لگ بھگ 42 ہزار پاکستانی روپے) ادا کرنا ہوں گے۔