لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان میں عالمی بنک کے کنٹری ڈائریکٹر الانگو پاچا میتھو نے کہا ہے کہ کرونا کی وبا سے پاکستان کو بھاری مالی نقصان کا سامنا ہے جبکہ وبا پر قابو پانے کیلئے اخراجات میں بھی نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان نے ہیلتھ ایمرجنسی، سماجی تحفظ اور کاروبار کی معاونت کیلئے جامع اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آر آئی ایس ای پروگرام سے حکومت کو میکرو اکنامک استحکام، پالیسی اصلاحات اور مستحکم معیشت کے قیام میں مدد ملے گی۔ واضح رہے ورلڈ بنک کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے پاکستان میں مالیاتی انتظام کار کے استحکام، شفافیت کے فروغ اور توانائی کے شعبہ میں بنیادی اصلاحات کیلئے ’’ریزیلیئنٹ انسٹی ٹیوشنز فار سسٹین ایبل اکانومی پروگرام‘‘ کے تحت 500 ملین ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دی ہے۔ کنٹری ڈائریکٹر نے کہا کہ پروگرام کے تحت ٹیکس کے دائرہ کار میں اضافہ، ٹیکس پالیسی میں بہتری، قرضوں کی ادائیگی کے نظام میں استحکام اور شفافیت کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ آر آئی ایس ای پروگرام کووڈ19- کے خلاف حکومتوں کے اقدامات میں معاونت کا پروگرام ہے جس کا مقصد صحت اور سماجی تحفظ پر اخراجات میں وسعت کے ساتھ ساتھ مالیات کے شعبہ میں میکرو اصلاحات کے ذریعہ ان کی مدد کرنا ہے۔ پروگرام کے تحت بینکنگ کے شعبہ میں اصلاحات، ڈیجیٹل فنانس کے فروغ کے علاوہ مسابقتی نیشنل ٹیرف پالیسی کے ذریعہ تجارت کے فروغ اور صارفین کے اخراجات میں کمی کے اقدامات کئے جائیں گے۔
کرونا سے پاکستان کو بھارتی نقصان ہوا، قابو پانے کیلئے اخراجات بڑھے: عالمی بنک
Jul 06, 2020