کرونا مزید 65 اموات، تعداد چین سے بڑھ گئی

اسلام آباد، ملتان ( وقائع نگار خصوصی +خصوصی نمائندہ + سپیشل رپورٹ) پاکستان میں کرونا کیسز اور اموات میں اگرچہ یومیہ آنے والے کیسز کی تعداد میں کمی آئی ہے تاہم اس کے باوجود اب تک 2 لاکھ 31 ہزار 17 مصدقہ کیسز اور 4 ہزار 745 اموات سامنے آچکی ہیں۔ جس کے بعد پاکستان میں ہونے والی اموات چین سے بھی زیادہ ہوگئی ہیں۔ 3442 نئے کیسز اور 65 اموات سامنے آئیں۔ سندھ میں کرونا وائرس کے مزید 2 ہزار 222 نئے کیسز اور 25 اموات کا اضافہ ہوا۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا گزشتہ 24 گھنٹوں میں 10 ہزار 705 ٹیسٹ، 2 ہزار 222 مثبت آئے۔ متاثریں کی تعداد 94 ہزار 528 تک پہنچ گئی۔ اموات ایک ہزار526 ہوگئی۔ صوبہ پنجاب میں کرونا وائرس کے مزید 1020 اور 27 اموات کا اضافہ ہوا۔ کیس 81 ہزار 317 تک پہنچ گئے۔ مجموعی انتقال 1871 تک پہنچ گئی۔خیبرپختونخوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 273 کیسز سامنے آگئے ہیں۔مجموعی تعداد بڑھ کر 28 ہزار 116 ہوگئی ہے۔ 8 اموات کے بعد کرونا سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک ہزار 28 ہوچکی ہے۔بلوچستان میں کرونا وائرس کے مزید 48 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ مجموعی تعداد 10 ہزار 814 ہوچکی ہے۔ کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی تاہم مجموعی تعداد 123 ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 117 نئے مریض جبکہ 4 اموات سامنے آگئیں۔ مجموعی کیسز 13 ہزار 409 تک پہنچ گئے۔ مجموعی اموات 134 تک پہنچ گئیں۔گلگت بلتستان میں کرونا وائرس نے 9 افرا کو اپنا شکار بنایا۔ مجموعی متاثرین ایک ہزار 545 تک پہنچ گئے۔ آزاد کشمیر میں مجموعی کیسز کی تعداد ایک ہزار 288 تک پہنچ گئی۔ ایک فرد کا انتقال بھی ہوا جس کے بعد اموات کی تعداد 35 تک جا پہنچیں۔ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 736 افراد نے کرونا وائرس سے صحتیابی حاصل کی، مجموعی طور پر شفایاب ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار 989 ہوگئی۔ صوبائی حکمہ صحت کی جاری رپورٹ کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر کی جیلوں میں 7 ہزار 660 قیدیوں کے کرونا ٹیسٹ کئے گئے جن میں سے 1196 قیدیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی۔ محکمہ صحت کے مطابق بیشتر قیدیوں میں کرونا کی علامات موجود نہیں ہیں جب کہ 467 قیدی کرونا کے باعث جیل میں ہی قرنطینہ میں موجود ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کرونا سے اب تک ایک قیدی جان کی بازی ہار چکا ہے اور 95 قیدیوں کے کرونا کے ٹیسٹ کے نتائج آنا ابھی باقی ہیں۔ صوبائی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ کراچی سینٹرل جیل میں 905 قیدی کرونا کا شکار ہونے ہیں جبکہ دوسرے نمبر پر سکھر جیل میں 141 قیدی کرونا کا شکار ہوئے اور سب سے کم تھرپارکر جیل میں ایک قیدی کرونا کا شکار ہوا۔کرونا میں مبتلا نجی ہسپتال میں زیرعلاج نشتر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر مصطفیٰ کمال کی حالت تشویشناک‘ وینٹی لیٹر پر منتقل۔ پروفیسر ڈاکٹر مصطفیٰ کمال پاشا کو کرونا میں مبتلا ہونے کے بعد 22 جون کی رات طبیعت بگڑنے پر انکے گھر سے نجی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ رات کو اچانک پھر بگڑ گئی اور ناک سے خون بہنے کے علاوہ سانس میں شدید تنگی کا سامنا ہونے پر انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کر دیا گیا۔
بیجنگ+ جنیوا (شِنہوا) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ہفتہ کو گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران نوول کرونا وائرس کے 2لاکھ 12 ہزار 326 نئے کیسز رپورٹ کئے ہیں جو کہ نوول کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے بعد سے ایک روز میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔ ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ سب سے زیادہ اضافہ امریکی خطے میں رپورٹ کیا گیا ہے جہاں ایک لاکھ 29ہزار 772نئے کیسز ریکارڈ کئے گئے ہیں۔ اس نے مزید کہا کہ نئے کیسز میں سے تقریباً نصف تعداد امریکہ اور برازیل میں ریکارڈ کی گئی۔ ڈبلیو ایچ او نے مزید کہا ہے کہ جنوب مشرقی ایشیا کے خطے میں دوسری بڑی تعداد میں کیسز میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا جہاں نئے کیسز کی تعدد 27 ہزار 947 رہی اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اموات کی تعداد 534 رپورٹ ہوئی ہے۔ چین کے قومی صحت کمیشن نے کہا ہے کہ چینی مین لینڈ پر ہفتہ کے روز نوول کرونا وائرس کے 8نئے کیسز کی تصدیق ہوئی ہے جن میں سے 2مقامی سطح پر ترسیل کے ہیں۔ قومی صحت کمیشن نے اتوار کے روز اپنی روزانہ کی رپورٹ میں کہا ہے کہ مقامی سطح پر ترسیل کے کیسز بیجنگ میں سامنے آئے ہیں۔کمیشن کے مطابق بیرون ملک سے آنے والا ایک نیا مشتبہ کیس شنگھائی میں سامنے آیا ہے جبکہ اس بیماری کی وجہ سے ہفتہ کے روز کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔ ہفتہ کے روز 7افراد کو صحت یاب ہونے پر ہسپتالوں سے فارغ کر دیا گیا۔ 4 ہزار 634 افراد اس بیماری کی وجہ سے ہلاک ہوچکے ہیں۔ ہفتہ کے روز تک ہانگ کانگ خصوصی انتظامی علاقہ میں 7ہلاکتوں سمیت 1ہزار258مصدقہ کیسز، مکاؤ خصوصی انتظامی علاقہ میں 46مصدقہ کیسز جبکہ تائیوان میں 7ہلاکتوں سمیت 449مصدقہ کیسز سامنے آ چکے۔ مڈغاسکر کے حکام نے بتایا کہ لاک ڈاؤن کا اطلاق 20 جولائی تک ہوگا جس میں ٹریفک کی آمد و رفت معطل رہے گی۔ لوگوں کی نقل مکانی روکنے کے لیے کرفیو نافذ کیا جائے۔ افغانستان میں کرونا وائرس کے 279 نئے کیسز رپورٹ مجموعی کیسز کی تعداد 32 ہزار 951 ہوگئی۔ مزید 33 اموات بھی ریکارڈ کی گئیں۔ افغانستان میں اموات کی تعداد 864 ہوگئی۔ اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق اتوار کے روز ایران میں 162 اموات ریکارڈ کی گئیں۔ 24 گھنٹوں کے دوران بھارت میں 24 ہزار 850 نئے کیسز اور 613 اموات سامنے آئیں۔ متاثرین کی تعداد 6 لاکھ 73 ہزار 165 ہوگئی جبکہ ہلاکتوں کی تعداد 19 ہزار 268 ہوگئی ہے۔ آئرلینڈ نے کہا ہے کہ 'گرین لسٹ' میں شامل ممالک کے مسافر قرنطینہ کی شرائط کے بغیر ملک میں داخل ہوسکیں گے۔ مذکورہ گرین لسٹ 20 جولائی کو شائع کی جائے گی۔ اسرائیل نے کرونا وائرس سے متعلق موبائل فون ٹریکنگ نظام فعال کرنے کے بعد ہزاروں لوگوں کو قرنطینہ میں رہنے کا حکم صادر کردیا۔ دوسری جانب فلسطین میں مغربی کنارے میں کرونا کے کیسز میں اضافہ ہورہا ہے تاہم لاک ڈاؤن کا مرحلہ بھی جاری ہے۔ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے وار تیز ہو گئے، متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 13 لاکھ 81 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ اب تک 5 لاکھ 33 ہزار سے زائد افراد کی اموات ہوگئیں جبکہ 64 لاکھ 39 ہزار سے زائد افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔ امریکہ میں کرونا سے مزید 214 افراد ہلاک ہو گئے جس کے بعد امریکہ میں اموات کی تعداد ایک لاکھ 32 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 29 لاکھ 35 ہزار سے زائد ہو گئی۔ برازیل میں گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران 155 افراد کی موت تعداد 64 ہزار 3 سو سے تجاوز‘ متاثرہ افراد کی تعداد 15 لاکھ 78 ہزار سے زائد ہو گئی۔ روس میں مزید 168 افراد کی موت واقع ہوئی اموات کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز متاثرہ افراد کی تعداد 6 لاکھ 74 ہزار سے زائد ہے۔ برطانیہ میں کرونا سے اموات کی تعداد 44 ہزار ایک سو سے بڑھ گئی جبکہ 2 لاکھ 84 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہیں۔ اٹلی میں کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد 34 ہزار 8 سو سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ دو لاکھ41 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔ سپین میں کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد 28 ہزار تین سو سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ مجموعی کیسز کی تعداد دو لاکھ 97 ہزار سے تجاوز کر گئی ۔ پیرو میں کرونا سے ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کر گئی جبکہ مجموعی کیسز کی تعداد دو لاکھ 99 ہزار سے زائد ہے۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...