کراچی( سید شعیب شاہ رم) کراچی میں ملک کی دوسری بڑی پورٹ قاسم پر قائم کوئلے کے نجی ٹرمینل پر درآمدی کوئلے سے لدے جہازوں کی ہینڈلنگ میں تاخیر سے کوئلے کے درآمد کنندگان جولائی 2020سے مئی 2021تک ڈیمریجز کی مد میں 7ملین ڈالر سے زائد ادا کرچکے ہیں۔درآمد کنندگان کی جانب سے وزیر برائے سمندی امور علی زیدی کو لکھے گئے ایک خط میں انکشاف کیا گیا کہ مذکورہ ٹرمینل پر کوئلے کی ہینڈلنگ میں تاخیر سے نہ صرف درآمد کنندگان کوڈیمریجز کی صورت میں بھاری نقصان کا سامنا کرنا پڑنا رہا ہے بلکہ غیر ملکی شپنگ کمپنیز کو ڈالروں میں ادائیگی ملکی خزانے پر بوجھ بن رہی ہے۔خط میں مزید کہا گیا کہ کوئلہ سیمنٹ سمیت متعدد صنعتوں کیلئے لازمی خام مال کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے اور عالمی مارکیٹ میں کوئلے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور جہازوں کے بڑھتے ہوئے کرائے کی وجہ سے مقامی صنعتیں پہلے ہی دباؤ کا شکار ہیں۔فی الحال پورٹ قاسم پر واقع نجی ٹرمینل کی واحد برتھ اپنی محدود صلاحیت کے ساتھ کوئلے سے لدے جہازوں کو بروقت ہینڈل کرنے سے قاصر ہے جو نہ صرف بھیڑ اور 20,20دن تاخیر کا باعث بن رہا ہے بلکہ مقامی صنعتوں کی پیداواری لاگت میں بلاجواز اضافے کا سبب بھی بن رہا ہے کیونکہ انہیں ڈیمریجز کی صورت میں لاکھوں ڈالر ادا کرنے پڑرہے ہیں۔خط کے مطابق پورٹ قاسم پر واقع نجی ٹرمینل کی اجارہ داری اور نااہلی کی وجہ سے مقامی صنعتوں کی کاروباری لاگت میں پڑنے والا دباؤ ملک کی صنعتی ترقی کی رفتار کر سست کررہی ہے۔موجودہ صورتِ حال کے سنگین اثرات کے پیشِ نظر آل پاکستان سیمنٹ مینکو فیکچرز نے ملک میں نمایاں ٹیکس دہندگان ہونے کے ناطے وفاقی وزیرِ سے ان امور میں مداخلت کی درخواست کی ہے۔اخبار کو موصول دستاویزات کے مطابق درآمد کنندگان کو اپنے جہازوں کی ہینڈلنگ کیلئے 20,20 دن تاخیر کاسامنا کرنا پڑرہا ہے جس سے روزانہ کی بنیاد پردرآمدکنندگان کو 25000ہزار ڈالر کے نقصان کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔درآمد کنندگان نے وفاقی وزیر سے درخواست کی ہے کہ وہ پورٹ قاسم پرقائم نجی ٹرمینل کی عدم فعالیت کی وجہ سے صنعتوں کو ہونے والے نقصانات کو کم کرنے کیلئے مدد فراہم کریں کیونکہ موجودہ صورتِ حال کی وجہ سے سیمنٹ بنانے والے اور کوئلے کے دیگر درآمد کنندگان کو ڈالر کی صورت میں بہت زیادہ رقم ادا کرنے پڑرہی ہے۔ خط میں وفاقی وزیر سے مزید درخواست کی گئی ہے کہ کوئلے کی ہینڈلنگ کیلئے برتھوں کی دستیابی کیلئے فوری اقدامات کریں اور ماحولیاتی احتیاطی تدابیر اور وقواعد وضوابط کے بعد کراچی پورٹ ٹرسٹ پر کوئلے کی ہینڈلنگ کیلئے برتھ تک رسائی کو یقینی بنائیں تاکہ صنعتوں کو ریلیف مل سکے اور ملک میں افراطِ زر پر قابو پایاجاسکے