نصاب تعلیم میں شامل 100 سے زائد کتابوں کی تصحیح کر دی: طاہر اشرفی

لاہور (خصوصی نامہ نگار) ملک کے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ محرم الحرام سے قبل توہین آمیز اور فرقہ ورانہ تشدد کی فضاء پیدا کرنے کی سازشوں کی مذمت کرتے ہیں۔ اہل بیت اور اصحاب رسول، آئمہ اطہار کی توہین کرنے والے عناصر کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ متحدہ علماء بورڈ نے اپنی دو سالہ کارکردگی پیش کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ متحدہ علماء بورڈ لاہور نے دو سالوں میں 110 مختلف تحریری و تقریری کیسوں کا فیصلہ کیا ہے۔ نصاب تعلیم کے سلسلہ میں 100سے زائد کتابوں کی تصحیح کی گئی ہے۔ متحدہ علماء بورڈ نے پہلی مرتبہ اقلیتوں کے نمائندوں کو مختلف امور میں اعتماد میں لے کر فیصلے کیے ہیں۔ ناموس رسالت و توہین مذہب کے قانون کا غلط استعمال نہ ہونا متحدہ علماء بورڈ اور علماء و مشائخ کی کامیابی ہے۔ محرم الحرام کے سلسلہ میں ضابطہ اخلاق پرمتحدہ علماء بورڈ ماضی کی طرح علماء و مشائخ سے مشاورت کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ محرم الحرام سے قبل توہین آمیز اور فرقہ ورانہ تشدد کی فضاء پیدا کرنے کی سازشوں کی مذمت کرتے ہیں۔ اہل بیت اور اصحاب رسول، آئمہ اطہار کی توہین کرنے والے عناصر کو گرفتار کر کے قرار واقعی سزا دی جائے گی۔ سینٹ سے پاس ہونے والے گھریلو تشدد کے بل پر علماء  و مشائخ اور عوام الناس کے تحفظات پر وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے بل اسلامی نظریہ کونسل کو ارسال کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اسلامی نظریہ کونسل میں زیر غور لایا جائے گا اور اسلامی اور پاکستانی اقدار کے مطابق سفارشات ان شاء اللہ پیش کی جائیں گی۔ بل میں بعض دفعات اسلامی اور پاکستانی معاشرتی اقدار کے منافی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین پاکستان علماء کونسل و متحدہ علماء بورڈ، نمائندہ خصوصی وزیر اعظم پاکستان برائے بین المذاہب ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے متحدہ علماء بورڈ کے ممبران اورعلماء ومشائخ کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر علامہ محمد حسین اکبر، مولانا محمد خان لغاری، علامہ سید ضیاء  اللہ شاہ بخاری، مولانا عبد الوہاب روپڑی، مفتی محمد علی نقشبندی، مولانا محمد اسلم صدیقی، حافظ نعمان حامد، مولانا اسد اللہ فاروق، مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا نعمان حاشر، مولانا عبد القیوم فاروقی، علامہ زبیر عابد، علامہ طاہر الحسن، علامہ عبد الحق مجاہد اور دیگر علماء و مشائخ موجود تھے۔ حافظ طاہر محمود اشرفی نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سعودی عرب کے تعاون سے پاک افغان علماء کانفرنس میں کوئی فتویٰ جاری نہیں کیا گیا اس کانفرنس میں صرف افغان عوام سے اپیل کی گئی کہ آپس میں مل بیٹھ کر افغانستان کے امن کیلئے کردار ادا کیا جائے۔ ہم تمام افغان گروپوں سے مصالحت اور بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان سے امریکہ کی واپسی کے بعد خطہ میں بالعموم اور پاکستان میں بالخصوص اسلام اور پاکستان دشمن قوتیں تشدد اور انتشار کی فضاء پیدا کرنا چاہتی ہیں۔ ہندوستان مسلسل پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف ہے۔ لاہور بم دھماکہ میں ہندوستانی خفیہ اداروں کا کردار دنیا کے سامنے آچکا ہے۔ مجرمین کی گرفتاری پر پنجاب پولیس، سی ٹی ڈی پنجاب اور دیگر سلامتی کے اداروں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...