ماہرین نے چینی ساختہ ویکسینز کی افادیت پر شکوک وشبہات کو مسترد کردیا:امریکی میڈیا

واشنگٹن (شِنہوا)ماہرین نے چینی ساختہ ویکسینز کی افادیت پر اٹھائے جانے والے سوالات کو مسترد کرتے ہوئے اس یقین کا اظہار کیا ہے کہ چینی ویکسینز سنگین نوعیت کے کیسز اور اموات کم کرنے میں مددگار ہیں۔سی این این کی رپورٹ کے مطابق  منگولیا ، سشلیز اور چلی جیسے ممالک میں  جن میں سے ہر ایک ملک نے اپنی 50 فیصد سے زیادہ آبادی کی ویکسی نیشن کی ہے اور زیادہ تر چینی ساختہ کوویڈ-19 ویکسینزسے۔ اگر چہ ان  ممالک میں وبا کے کیسز میں اضافہ جاری ہے لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ چینی ویکسینز ناکام ہیں۔رپورٹ میں ماہرین کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ کوئی بھی ویکسین کوویڈ-19کے خلاف سو فیصد تحفظ فراہم  نہیں کرتی اس لئے  اچانک سامنے آنے والے کیسز کی توقع کی جانی چاہئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کامیابی کی پیمائش کا اصل پیمانہ کوویڈ-19 کے صفر  کیسزکے مقصد کی بجائے اموات اور اسپتال داخلے کی روک تھام ہے۔عالمی ادارہ صحت(ڈبلیو ایچ او) نے چینی ساختہ کوویڈ-19 کی دو ویکسینز، سائنوفارم اور سائنوویک کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے رکھی ہے، دونوں میں غیر فعال وائرسز کا استعمال کرتے ہوئے مریض میں مدافعاتی ردعمل کو بڑھایا جاتا ہے جو ویکسین کا ایک آزمودہ اور موثر طریقہ ہے۔سی این این نے ہانگ کانگ یونیورسٹی کے مالیکیولروائرولوجی کے پروفیسرجن ڈونگیان کے حوالے سے کہا کہ  اگر ہم سنگین کیسز اور اموات کی تعداد کم کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لئے سائنوفارم اور سائنوویک مدد کرسکتی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن