پولیس کمپلینٹ کمیشن اور پبلک سیفٹی کے پی کے میں بھرتیوں سے متعلق کیس

اسلام آباد( خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے پولیس کمپلینٹ کمیشن اور پبلک سیفٹی کے پی میں بھرتیوں سے متعلق کیس میں کنٹریکٹ ملازمین کو گریڈ سترہ میں مستقل کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے خیبرپختونخواہ حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوامیں بلیک میلنگ کا سلسلہ چل رہا ہے چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے معاملے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے چیف جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ عدالت کسی کو ریگولرائز نہیں کرسکتی یہ حکومت کا کام ہے جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ بغیر پبلک سروس کمیشن کے کیسے ملازمین کو  پروموٹ کر دیا گیا؟ وکیل ملازمین نے عدالت میں موقف اپنایا کہ چند افراد کے علاوہ باقی سارے ملازمین کو ریگولر کردیا گیا ہیسول ججز بھی بغیر مقابلے کے امتحان کے تعینات ہوتے ہیں جسٹس اعجاز الااحسن نے کہا کہ ججز پبلک سروس کمیشن کے تحت نہیں آتے ان کیلئے الگ شرائط ہوتی ہیں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کے پی کے نے کہا کہ تمام ملازمین کی اپگرڈیشن ہوئی ہیملازمین نے توہین عدالت کی درخواست دی تھی اس لیے ریگولر کردیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلوں سے ریگولرائزیشن نہیں ہو سکتی قانون کے مطابق ہوتی ہے بعد ازاں عدالت نے کے پی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔

ای پیپر دی نیشن