اسلام آباد (نامہ نگار) پاکستان میں کرونا کیسز کی شرح بڑھ کر تقریبا تین فیصد پرآ گئی ۔ اسلام آباد میں بھی شرح 3 فیصد رہی۔ ملک میں مزید 19 افراد انتقال کرگئے۔ این سی او سی کے مطابق پاکستان میں مزید 1ہزار 347کیسز سامنے آئے۔ جبکہ مزید 650مریض شفایاب ہو گئے۔ انتقال کرنے والوں کی مجموعی تعداد 22ہزار 427ہو گئی۔ جبکہ مریضوں کی تعداد 9لاکھ 63ہزار 660 ہو چکی۔ کل 9 لاکھ7 ہزار 934 مریض اب تک اس بیماری سے شفایاب ہو چکے ہیں۔ اب تک کل1 کروڑ47 لاکھ 78 ہزار 275 کرونا ٹیسٹ کئے جا چکے ہیں۔ چین سے مزید 6لاکھ خوراکیں آج لائی جائیں گی۔ سائنو ویک کی 20لاکھ خوراکیں دو روز میں پاکستان پہنچائی جائیں گی۔ ادھر این سی او سی کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان کے تمام سیاحتی مقامات پر رجسٹرڈ آبادیوں کی سو فیصد ویکسی نیشن کی جائے گی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹرنے کرونا سے متعلق ایس او پیز کی خلاف ورزیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ مزید سخت پابندیوں کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے۔ وفاقی وزیر اسد عمر کی صدارت میں اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ یہ خلاف ورزیاں ریسٹورنٹس، ان ڈور جم، شادی ہالز، ٹرانسپورٹ، مارکیٹس، سیاحت اور دیگر شعبوں میں دیکھی گئیں۔ این سی او سی کے مطابق ایس او پیز پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں سخت پابندیوں کا فیصلہ کیا جا سکتا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ تمام چیف سیکرٹریز پر مشتمل این سی او سی کا خصوصی اجلاس بلا لیا گیا ہے۔ جس میں ایس او پیز کی خلاف ورزیوں کا جائزہ لیا جائے گا۔ این سی او سی نے کہا کہ ویکسی نیشن کے تصدیقی پورٹل کا اجرا کر دیا گیا ہے اور اس پورٹل کا مقصد تصدیقی عمل کو ان مقامات پر ممکن بنانا ہے جہاں داخلے کے لیے ویکسی نیشن لازمی قرار دی گئی ہے۔ معاون خصوصی فیصل سلطان نے کہاہے کہ گزشتہ ہفتے کے اعداد و شمار بتا رہے ہیں کہ کرونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوا۔ اپنے بیان میں معاون خصوصی نے کہا کہ کرونا کیسز اور دیگر پیرا میٹرز میں اضافہ ہوا لیکن کم رہا۔ ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ ماسک کا استعمال، ہجوم سے دوری اور ویکسی نیشن کے ذریعے کرونا وائرس سے بچا جا سکتا ہے۔ یورپ، سعودی عرب، امریکہ سمیت بیرون ملک جانے والوں کے لیے پاکستان میں موڈرنا ویکسین لگانے کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ رواں ماہ کرونا کی تقریباً ڈیڑھ کروڑ ویکسین ڈوز پاکستان لائی جائیں گی۔ رواں ماہ آنے والی90 فیصد کرونا ویکسین پاکستان نے خریدی ہے۔ رواں ماہ موڈرنا، فائزر، آسٹرازنیکا ویکسین، سائینو ویک، کین سائینو، سائنو فارم پاکستان لائی جائیگی جبکہ پاکستان کو رواں ماہ کو ویکس سے آسٹرازنیکا ویکسین ملنے کا امکان ہے۔ پاک ویک ویکسین کیلئے بھاری خام مال درآمدکیا جائیگا۔ بلجئم نے پاکستان کو کوویڈ19 کے ہائی رسک ممالک کی فہرست سے نکال دیا۔ عالمی ادارہ صحت پاکستان کو کوویکس کے تحت کرونا ویکسین فراہم کرے گا۔ ڈبلیو ایچ او پاکستان کے مطابق 20 فیصد اہل پاکستانی آبادی کیلئے ویکسین فراہم کی جائے گی۔