اسلام آباد،راولپنڈی( عارف کالرو/محمد صلاح الدین خان)وفاقی دارلحکومت کی حدود میں واقع پاکستان ریلوے کی ’’اسلام آباد کیرج فیکٹری‘‘ بلاشبہ نظام ریلوے میں اہم ترین مقام رکھتی ہے اسلام آباد کا واحد ریلوے سٹیشن ماگلہ ہے ،مال بردار ٹرینوں سے راولپنڈی ڈویژن میں گزشتہ ایک سال کے دوران 338.735 ملین روپے آمدنی ہوئی ،ذرائع اور حاصل دستاویزات کے مطابق ،اسلام آباد کیرج فیکٹری کی بات کی جائے تو یہ مجموعی طور پر 57.375ایکڑ رقبے پر محیط ہے اس کا کورڈ ایریا40.375ایکٹر ،ان کورڈ ایریا 133.625 ایکڑ،رہائشی کالونی 83ایکٹر پر واقع ہے۔فیکٹری کا مقصد سرکاری سطح پر کوئلہ، فاسفیٹ، کارگو وویگر اشیاء کو محفوظ ترین طریقہ سے منزل مقصود تک پہنچانے کی سروس فراہم کرنا ہے، اسلام آبادکیر ج فیکٹری کے اندر 7بڑے ڈیپارٹمنٹ ہیں جن کے تحت تمام امور چلائے جاتے ہیں ڈارئنگ آفس۔پرچیز ڈیپارٹمنٹ ۔پروڈکشن ڈیپارٹمنٹ۔انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ ۔ ورکس ڈیپارٹمنٹ۔سٹور ڈیپارٹمنٹ ۔اکائونٹ اینڈ بجٹ ڈیپارٹمنٹ۔کام کرنے والوں میں 15آفسران ،گریڈایک سے دس تک کے1088ملازمین ، جنرل انتظامیہ کے57ملازمین ،41 افراد پر مشتمل ٹیکنیکل سٹاف کام کرتا ہے اس میں مہارت رکھنے والے سکل سٹاف کی تعداد 807فیصد اور نیم مہارت یعنی سیمی سکل رکھنے والے سٹاف کی تعداد 212فیصد ہے ۔حکومت پنجاب محکمہ خوراک کی جانب سے ’’پی آر سنٹر اسلام آباد‘‘ آئی الیون فور میں ’’غلہ گودام‘‘قائم کیا گیا ہے جہاں پنجاب کے مختلف علاقوں خصوصی طور پر گندم جبکہ عمومی طور دیگر اجناس کا سٹا ک کیا جاتا ہے کیرج فیکٹری سے منسلک اس گودام میں ہزاروں ٹن گندم کا سٹا ک کیا جاتا ہے جوفلور ملز مالکان کو سرکاری ریٹ پر فراہم کی جاتی یا گندم پسوا کر حاصل شدہ آٹا کو حکومت پالیسی اور مقرر کردہ سرکاری ریٹ کے مطابق مارکیٹ میں فراہم کرتی ہے یا اس پر سب سبسڈی دیتے ہوئے عوام کو فراہم کیا جاتا ہے ۔خوراک کی عوام تک سستے داموں فراہمی کو یقینی بنانے اور طلب اور رسد کو کنٹرول اور مانیٹر کرنے کے لیے سرکاری سطح پر حکومت کی جانب سے این ڈی ایم اے کا سب آفس بھی قائم کیا گیا ہے اجناس کی مکمل رپورٹ تیار کرکے این ڈی ایم اے کے ہیڈ کواٹر کو بھیجی جاتی ہے ۔
اسلام آباد کیرج فیکٹری ریلوے کا اہم مرکز گزشتہ سال 338ملین آمدن ہو ئی
Jul 06, 2021