اسلام آباد ( وقائع نگار ) و فاقی دارلحکومت اسلام آباد میں صفائی کا کنٹریکٹ انتظامیہ کی بوکھلاہٹ کے باعث موخر کردیا گیا ہے جس کے بعد وفاقی دارلحکومت میں رضاکارانہ طورپر کام کرنے والی نجی کمپنیوں نے اپنی خدمات دینا بند کردی ہیں چار یوم سے اسلام آباد میں کوڑے کی کولیکشن عملی طورپر بند ہے وفاقی دارلحکومت کے 25سیکٹرز میں یومیہ بنیادوں پر 600ٹن سے زیادہ کوڑا (کچرا) پیدا ہوتا ہے جسے سی ڈی اے اپنی عارضی طورپر بنائی گئی ڈمپنگ سائیٹ سیکٹر آئی12میں ٹھکانے لگا تا ہے تاہم گزشتہ ایک سال سے سی ڈی اے کے آٹھ سیکٹرز جن میںصفائی ستھرائی کا کام نجی کمپنیوں کے سپر د کیا گیا تھا وہ تنازعات کا شکار ہو گیا ہے عدالتی حکم پر سی ڈی اے نے پہلے ایک کنٹریکٹ منسوخ کیا اور نجی فرم سے اگلے ٹینڈرز تک رضاکارانہ طورپر کوڑے کو ٹھکانے لگانے کی خدمات حاصل کی گئی تھیں۔ سی ڈی اے نے گزشتہ ماہ پورے اسلام آباد سمیت دیہی علاقوں کوڑے کی کولیکشن اور ڈسپوز ل کا ٹینڈرز کھول دیا تھا تاہم پھر مبینہ طورپر این آئی ٹی کے زیادہ ہونے کے پروپیگنڈے سے خائف ہو کر چیئرمین سی ڈی اے نے مذکورہ کنٹریکٹ کو غیر اعلانیہ موخر کردیا ہے جس کے بعد سے رضاکارانہ طوپر کوڑا اٹھانے والی فرمز نے بھی اپنی خدمات واپس لے لیں اور اسلام آباد کے دس سیکٹرز میں کوڑے کو اٹھانے کا کام گزشتہ چاریوم سے معطل ہے سینکڑوں ٹن کوڑا ڈرموں میں جمع ہے اور ماحول تعفن زدہ ہوکررہ گیا ہے تاہم حکام اس بحرانی کیفیت سے نمٹنے کی بجائے گھر گھر سے کوڑا اٹھانے کی مہم کی تشہیر میں مصروف ہیں ۔
اسلام آباد میں صفائی کا کنٹریکٹ مؤخر،سینیٹیشن کا بحران پیدا ہوگیا
Jul 06, 2021