اسلام آباد( خصوصی رپورٹر ) سپریم کورٹ نے سوات میں ڈگری کالج کی تعمیر کی خلاف درخواستیں مسترد کردیں۔چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ ڈگری کالج کیلئے ایکوائر زمین پر 492درخت کاٹ دئیے گئے، پھلدار درخت کاٹ دینا زیادتی ہے۔
دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطابندیال نے سوال اٹھایا کہ ڈگری کالج کیلئے نجی زمین ایکوائر کرنے کا انتخاب کیسے ہوا، کیا زمین ایکوائر کرنے سے پہلے ماحولیاتی جائزہ رپورٹ لی گئی؟ ڈگری کالج زرعی زمین کی بجائے پہاڑی پر بن سکتا تھا۔نمل کالج میانوالی پہاڑ کی زمین پر بنایا گیا۔برکلے کالج بھی پہاڑی پر بنایا گیا۔خیبر پختون خواہ کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ متعلقہ ادارے سے ماحولیاتی جائزہ رپورٹ لی گئی۔آئندہ کیلئے پہاڑی پر سرکاری تعلیمی تعمیرات کا سوچا جا سکتا ہے۔ڈگری کالج کی متعلقہ زمین پر کام شروع ہو چکا ہے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد ڈگری کالج زمین ایکوائر کیخلاف پرائیوٹ مالکان کی اپیلیں مسترد کردیں۔
درخواستیں مسترد