کیف+ واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) یوکرائن کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے جنگ سے تباہ حال ملک کی بحالی اور تعمیر نو کے لیے حکومت کا 750 ارب ڈالر کا قومی بحالی پروگرام پیش کردیا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرائن کے صدر وولودیمیر زیلنسکی نے سوئٹزر لینڈ میں 40 سے زائد ممالک اور عالمی اداروں کی دو روزہ یوکرائن ریکوری کانفرنس سے ورچوئل خطاب کیا۔ زیلنسکی نے اپنے خطاب میں کہا کہ روس نے جنگ مسلط کرکے یوکرین کو تباہ کردیا ہے۔ ملک کی تعمیر نو اور بحالی اب پوری جمہوری دنیا کا مشترکہ فریضہ ہونا چاہیے۔ یوکرائن کے صدر نے جنگ کے خاتمہ کے بعد ملک کی تعمیر نو کے لیے ساڑھے سات ارب ڈالر کا منصوبہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یورپ کی تعمیر نو کے لیے ایسا ہی منصوبہ بنایا گیا تھا۔ دنیا کی ایک بڑی زرعی طاقت یوکرائن پر روسی فوجی کارروائی کے سبب گندم کی عالمی منڈی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ اس تصادم کے سبب بعض ممالک میں بھوک کی تشویشناک صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ماہر اقتصادیات برونو پارمینٹیئر نے کہا کہ گندم ہر کوئی کھاتا ہے لیکن ہر شخص اسے اگانے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ پارمینٹیئر نے کہا کہ جنگ کے زمانے میں یقیناً دوسرے ممالک کی قسمت بڑے پیمانے پر اناج پیدا کرنے والے ملکوں کے ہاتھوں میں ہوتی ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق یوکرائن کی فوج اب یوکرائنی ریجن ڈونیسک کے دفاع کیلئے جمع ہو رہی ہیں۔ روس یوکرائن کے مشرقی صنعتی علاقے ڈولباس کے دو میں سے ایک ریجن پر قبضہ کر چکا ہے۔
یوکرائن