کراچی (نیوز رپورٹر) سندھ کے مختلف اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کی وجہ سے ٹیسٹ پاس اساتذہ کی اسکروٹنی کامعطل کیا گیا عمل تاحال دوبارہ شروع نہ ہو سکا جس کی وجہ سے اگست سے قبل سندھ میں40ہزار اساتذہ کی بھرتیوں کا عمل کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق سندھ کے مختلف اضلاع میں پہلے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں تعلیمی افسران و ملازمین کی الیکشن ڈیوٹی لگنے کی وجہ سے ٹیسٹ پاس اساتذہ کی اسکروٹنی کا عمل عارضی طور پر روک دیا گیا تھا تاہم حیرت انگیز امر یہ ہے کہ بلدیاتی الیکشن کا پہلا مرحلہ کامیابی کیساتھ مکمل ہونے کے باوجود سندھ کے بعض اضلاع کے ضلعی ایجوکیشن آفسز میں ٹیسٹ پاس ہزاروں اساتذہ کی اسکروٹنی کا عمل دوبارہ شروع نہیں ہو سکا۔محکمہ تعلیم کے ذرائع کا کہنا ہے کہ تعلیمی افسران کی الیکشن میں مصروفت کے سبب اسکروٹنی کا عمل عارضی طور پر معطل کیا گیا تھا تاہم اسکروٹنی کا عمل دوبارہ فوری بحال نہ ہونے کی صورت میں 40ہزار اساتذہ کی بھرتیوں کا عمل تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے۔اس ضمن میں ذرائع نے بتایا کہ سیکریٹری اسکول ایجوکیشن غلام اکبر لغاری نے الیکشن ختم ہونے کے فوری بعد اساتذہ صوبے بھر کے تعلیمی افسران کی جانب سے اسکروٹنی شروع نہ کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور فوری اقداما ت کرنے کی ہدایت کی جس کے پیش نظر ڈائریکٹر اسکول ایجوکیشن سکینڈری سکھر ریجن نے ضلعی ایجوکیشن افسران خیر پور /سکھر ،گھوٹکی میر پور ماتھیلو کی سرزنش کی اور جونیئر اسکول ٹیچرز کی اسکروٹنی کاعمل دوبارہ فوری شروع کر نے کا حکم بھی دیا اسی طرح سندھ کے دیگر ریجن کے ڈائریکٹرز سکینڈری نے بھی ٹیسٹ پاس اساتذہ کی اسکروٹنی شروع کرنے کا حکم دیا ہے اور غیر ضروری تاخیر کی صورت میں افسران کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کا عندیہ بھی دیا ہے۔
سندھ میں 40ہزار اساتذہ کی بھرتیوں کا عمل کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ
Jul 06, 2022