لیبیا کے علاقے بن غازی میں ایک کم عمر معذور بچے پر اس کے والد اور سوتیلی ماں کی طرف سے ڈھائے گئے ظلم کے لزرہ خیز واقعے نےملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔تفصیلات کے مطابق بن غازی کے نواحی علاقے الصابری میں پیش آنے والے اس واقعے کے بعد پولیس نے کارروائی کرکے زنجیروں میں جکرے بچے کو بازیاب کراکے سماجی بہبود کے مرکز منتقل کردیا ہے۔بن غازی سٹی سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ بتایا کہ اسے ایک بچے کو ایک گھر میں غیرانسانی ماحول میں رکھنے کی اطلاع ملی تھی جس پر کارروائی کی گئی تو گیارہ سالہ بچے کو نیم برہنہ حالت میں زنجیروں میں جکڑے پایا گیا۔ بچہ معذور ہے اور اسے اس کے والدین نے ایک سال تک مویشیوں کے باڑوں جیسی جگہ پر قید کیے رکھا تھا۔بن غازی سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ الصابری پولیس نے ایک 11 سالہ لڑکے کو ایک تاریک ٹین کے کمرے سے بازیاب کرایا جو لوہے کی زنجیروں سے بند تھا اورے اسے مویشیوں کے باڑے سے ملتی جلتی جگہ پر رکھا گیا تھا۔ بچہ، سردی، بھوک اور بیماریوں کا شکار ہے۔اس نے مزید کہا کہ تحقیقات سے پتہ چلا کہ بچے کو بچے کے والد اور سوتیلی ماں نے اس کمرے میں قید کیا تھا، جہاں انہوں نے اس کے ساتھ "جانوروں جیسا" برا سلوک کیا اور بند دروازے کے نیچے سے اس کے لیے بچا ہوا کھانا پھینک دیتے تھے۔ بچے کو ضروری دیکھ بھال کے لیے ہسپتال لے جایا گیا ہے جہاں اسے پولیس کی نگرانی میں تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔سکیورٹی ڈائریکٹوریٹ کی طرف سے شائع کی گئی تصاویر اور ویڈیو کلپس میں بچے کو برہنہ اور قابل افسوس حالت میں اور انتہائی خراب جسمانی اور نفسیاتی حالت میں دکھایا گیا ہے۔ اس کا جسم کمزور اور اس کی ہڈیاں باہر نکلی ہوئی تھیں، اور پتہ چلا کہ بچہ جسمانی طورپر معذوربھی ہے۔سوشل میڈیا پر سامنے آنے والے اس واقعے پرعوامی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔ اس واقعے نے پورے ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ شہریوں نے بچے پر ظلم کرنےوالے اس کے والد اور سوتیلی ماں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔