اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامرفاروق کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی طرف سے چیف جسٹس پر اعتراض سے متعلق درخواست میں فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ ضرورت پڑی تو اس معاملے پر کسی سینئر قانون دان کو عدالتی معاون مقرر کرینگے۔گذشتہ روز سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہاکہ فی الحال الیکشن کمیشن کو عدالتی معاونت کیلئے نوٹس جاری کررہے ہیں،درخواست پر رجسٹرار آفس کے اعتراضات برقرار رہیں گے،ابھی نمبر نہیں لگے گا،ہم کوئی غلط مثال قائم نہیں کرنا چاہتے جو ادارے کیلئے ٹھیک نہ ہو،ابھی اس درخواست کو التواءمیں رہنے دیں، درخواست گزار وکیل بیرسٹرگوہر علی نے کہاکہ مجھے موکل کی طرف سے ہدایات ہیں کہ اس کیس کی پیروی کرنی ہے، جس پر چیف جسٹس نے کہاکہ اگر آپ اصرار کررہے ہیں تو پھر فریقین کو نوٹس جاری کردیتے ہیں،اعظم سواتی کیس میں تفصیل سے رائے دے چکے ہیں ،چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ اس کیس کی آپ پیروی کرنا چاہتے ہیں تو کسی حتمی نتیجے پہنچیں گے، بیرسٹرگوہر علی نے کہاکہ میں اعظم سواتی کیس کا فیصلہ بھی لیکر آیا ہوں،عدالت نےمذکورہ بالا اقدامات کے ساتھ کیس کی سماعت ملتوی کردی۔علاوہ ازیں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور کی عدالت نے توشہ خانہ میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی فوجداری کاروائی کیلئے دائر درخواست میں چیئرمین پی ٹی آئی کو طلب کرلیا۔جاری نوٹس میں عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کوآج صبح 8 بجے عدالت پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلائ خواجہ حارث ،بیرسٹر گوہر اور فیصل فرید چوہدری کو بھی نوٹس جاری کیا،عدالت نے الیکشن کمیشن کی درخواست پر توشہ خانہ فوجداری کارروائی سے متعلق کیس میں طلب کیا۔جبکہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کوئٹہ وکیل قتل کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظتی ضمانت منظوری کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب پر مشتمل ڈویڑن بنچ سے جاری فیصلہ میں عدالت کاکہناہے کہ شہید جمیل کاکڑ پولیس سٹیشن کوئٹہ میں درج مقدمہ میں حفاظتی ضمانت کی استدعا کی،عدالت کو بتایا گیا پٹشنر کو متعلقہ عدالت تک پہنچنے کے لیے گرفتاری کا خدشہ ہے،50 ہزار روپے مچلکوں کے عوض 17 جولائی تک چیئرمین پی ٹی آئی کی حفاظتی ضمانت منظورکی جاتی ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی