لاہور، اسلام آباد،پشاور،فیروزوالہ، کاہنہ،(خبرنگار، خبرنگار خصوصی، نامہ نگاران، بیورورپورٹ، نوائے وقت رپورٹ) لاہور میں موسلادھار بارشوں سے 30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، شہر کی سڑکیں تالاب بن گئیں اور بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا۔کینال روڈ پر نہر کا پانی سڑکوں پر بہہ نکلا، چائنہ سکیم اور گڑھی شاہو میں بارش کا پانی گھروں اور دکانوں میں داخل ہوگیا۔ لکشمی چوک میں سب سے زیادہ 295 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ بارش کے سبب چھت گرنے اور کرنٹ لگنے اور دیگر واقعات میں 2 بچوں اور خاتون سمیت 7 افراد جاں بحق ہوگئے۔مصری شاہ میں چھت گرنے سے میاں بیوی اور بچہ جاں بحق ہوگیا۔ چونگی امرسدھو میں بجلی کا تارپانی میں گرنے کے بعد کرنٹ لگنے سے نوجوان جاں بحق ہوا۔باغبانپورہ میں کھمبے میں کرنٹ آنے سے نوجوان احتشام جاں بحق ہوا، ہنجروال میں بھی گیارہ سالہ بچہ پانی میں کرنٹ لگنے سے دم توڑ گیا۔لاہور کے کینال روڈ پر نہر کا پانی سڑکوں پر آگیا، نہر کے پانی کے ساتھ مچھلیاں بھی سڑکوں پر آگئیں۔شہر میں 10 گھنٹوں کے دوران 300 ملی میٹر تک بارش ریکارڈ کی گئی۔ایم ڈی واٹراینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں اور مون سون کے جوبن کی وجہ سے لاہور بارش کی زد میںآگیا ہے ۔کمشنر لاہور نے بتایا کہ گزشتہ 30 سالوں میں لاہور میں اتنے کم وقت میں اتنی بارش نہیں ہوئی۔علاوہ ازیں لیسکو چیف کا کہنا ہے کہ لاہور میں موسلا دھار بارش سے مال روڈ اورجی او آر کے علاقوں میں متعدد درخت گرگئے جس کے باعث بجلی کے تار بھی ٹوٹ گئے، متعدد بجلی کے پولز ٹوٹنے سے شہر کے بیشتر علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے تاہم فیلڈ اسٹاف بجلی کا ترسیلی نظام بحال کرنے میں مصروف ہیں۔بارش سے جنرل، سروسز اور گنگا رام اسپتال میں بھی پانی داخل ہوگیا ، قذافی اسٹیڈیم اور نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں بھی پانی بھرگیا۔ فیکٹری ایریا کے علاقے میں بارش کے دوران بجلی کی تار ٹوٹ کر نیچے گرنے سے موٹرسائیکل سوار نوجوان کرنٹ لگنے سے جھلس کر جاں بحق ہو گیا۔شدید بارش نے معمولات زندگی درہم برہم کر دیئے، لاہور ہائیکورٹ کے مرکزی گیٹ کے باہر پانی جمع ہونے سے سائلین اور وکلاءکو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، جبکہ سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر سڑک پر بھی بارش کا پانی جمع ہوگیا، جس کی وجہ سے ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے وکلاءاور سائلین بروقت عدالتوں میں پیش نہیں ہوسکے، وکلاءنے کہا کہ انتظامیہ نے سپریم کورٹ رجسٹری کے نکاسی آب کا نظام بہتر بنانے کے بڑے دعوے کئے لیکن آج کی بارش نے انتظامیہ کے تمام دعووں کی قلعی کھول دی ہے۔لاہور میںگزشتہ روز ہونے والی موسلا دھار بارش سے جہاں پورا شہر ڈوب گیا وہیں نشتر اسپورٹس کمپلیکس کا دنیا کے سب سے بڑے ہاکی اسٹیڈیم بھی پانی پانی ہوگیا جس سے 15 کروڑ روپے لاگت سے نئی بچھائی جانے والی ٹرف کے بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔صوبے کے مختلف اضلاع میں حالیہ بارشوں سے ہونیوالے نقصانات کی تفصیلات جاری کر دی گئی ہے پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری رپورٹ کے مطابق موسلادھار بارش، آندھی سے درخت گھرنے سے تین افرادجاںبحق ہوئے ،دو افراد شانگلہ جبکہ ایک خاتون کرک میں جاںبحق ہوئی رپورٹ کے مطابق 8 افراد زخمی ہوئے 7 گھروں کو جزوی جبکہ ایک گھر کومکمل نقصان پہنچا ہے سیکرٹری محکمہ ریلیف زخمیوں کوفوری طبی امداد فراہم کرتے ہوئے ہسپتال منتقل کیا گیا ، سیکرٹری محکمہ ریلیف کے مطابق ریسکیو1122،ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ ادارے امدادی کاروائیاں میں مصروف ہے ،ضلعی انتظامیہ کو نقصانات کا تخمینہ لگانےکی ہدایت کی ہے متاثرین کوحکومتی پالیسی کے مطابق ریلیف مہیاکیاجائے،صوبے میں مون سون کی مزید بارشوں کے پیش نظرریسکیو 1122،پی ڈی ایم اے اورسول ڈیفنس کو الرٹ رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔وزیراعظم شہبازشریف نے پنجاب حکومت کوطوفانی بارش کے بعد فوری اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، پی ڈی ایم اے ، میونسپل اور متعلقہ اداروں کے اشتراک سے ضروری اقدامات کئے جائیں ۔وزیراعظم شہبازشریف نے وزیراعلی پنجاب کو امدادی ٹیموں کو فوری متحرک کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے حکم دیا کہ ضلعی انتظامیہ، ریسکیو 1122، پی ڈی ایم اے، میونسپل اور متعلقہ اداروں کے اشتراک عمل کو یقینی بنایا جائے، شہریوں کے جان ومال کے تحفظ کے لئے تمام اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے ضرورت پڑنے پراین ڈی ایم اے اوروفاقی اداروں کو پنجاب حکومت کو بھرپور معاونت فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ شہریوں کو خبردار کرنے، ٹریفک کے متبادل انتظامات اور نکاسی آب کے لئے ضروری اقدامات یقینی بنائیں۔وزیراعظم نے ملک کے دیگر حصوں میں بھی مون سون بارشوں کے دوران پیشگی حفاظتی انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے کہاکہ این ڈی ایم اے پی ڈی ایم ایز صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کے اشتراک عمل سے پیشگی انتظامات میں معاونت فراہم کریں ۔دیہی علاقوں میں شہریوں کی بروقت محفوظ مقامات پر منتقلی، مال مویشیوں کو بچانے کے اقدامات کئے جائیں۔ وزیراعظم نے اربن فلڈنگ سے بچانے کے لئے فوری اور ضروری اقدامات تیز کرنے کی بھی ہدایت کی ۔وزیراعظم نے گلگت بلتستان، آزاد کشمیر، خیبرپختونخوا سمیت تمام پہاڑی علاقوں میں انتظامیہ کو متحرک کرنے اور تمام اقدامات سے وزیراعظم آفس کو مطلع رکھنے کی بھی ہدایت کی۔وزیراعظم شہبازشریف نے لاہور میں لیسکو کے بجلی کے تارٹوٹنے کا نوٹس لیتے ہوئےواقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے خیبرپختونخوا میں آندھی و بارش اور درخت گرنے سے 3 افراد کی موت پر رنج وغم اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی حکومت کو متاثرین کی بھرپور مدد اور زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولیات کی فراہمی کی ہدایت کی ہے۔آئندہ تین روز کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں موسلا دھار بارشوں کے باعث نشیبی علاقے زیر آب آنے کا امکان ہے جبکہ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کے علاوہ ندی نالوں میں طغیانی کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق 5 سے 8 جولائی کے دوران موسلادھار بارش کے باعث اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، گوجرانوالہ ،لاہور ، قصور، اوکاڑہ، کوہاٹ، پشاور، بنوں ، کرک اورڈی آئی خان کے نشیبی علاقوں میں اربن فلڈ نگ جبکہ مری،گلیات،کشمیر، گلگت بلتستان اور خیبر پختو نخوا کے پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔علاوہ ازیں بھارت کی جانب سے پانی چھوڑے جانے کے خدشے کے پیش نظر پی ڈی ایم اے پنجاب نے صوبے میں ممکنہ سیلاب کا ہائی الرٹ جاری کر دیا۔ترجمان پی ڈی ایم اے نے بتایا ہے کہ 8 سے 10 جولائی کے دوران دریائے جہلم، ستلج، راوی اور چناب میں انتہائی اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ہے، بھارت کی جانب سے راوی اور ستلج میں پانی چھوڑے جانے کا امکان ہے۔پی ڈی ایم اے پنجاب نے مزید بتایا ہے کہ بھارت کی طرف سے پانی چھوڑے جانے کے پیش نظر سیلاب کے خطرات بڑھنے کا خدشہ ہے، پنجاب کے تمام ڈپٹی کمشنرز سمیت صوبائی محکمے فوری طور پر انتظامات مکمل کریں۔
30 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، شدید بارش نے لاہور کو ڈبادیا،7افراد جاں بحق
Jul 06, 2023