برطانیہ میں بی جے پی کی حکومت بالآخر ختم ہو گئی۔ کٹڑ ہندو فرقہ پرست اور انتہائی شدّت کے مسلم دشمن رشی سوناک نے (اسے سنیک بھی پڑھ سکتے ہیں بلکہ یہ زیادہ صحیح ہو گا) کنزرویٹو پارٹی کو بی جے پی میں بدل دیا تھا۔ اخبارات اور ٹی وی میں آ رہا تھا کہ الیکشن میں مقابلہ سخت ہے لیکن یہ بات تو بہت ہی زیادہ غلط نکلی۔ لیبر پارٹی نے 410 اور کنزرویٹو ٹوری پارٹی نے محض 130 لیں اور یوں ٹوری پارٹی کی حکومت 14 سال بعد ختم ہو گئی۔
کنزرویٹو پارٹی روایتی طور پر یہود پسند پارٹی رہی) سنیک نے اسے یہود پرست جماعت بنا دیا تھا۔ غزہ میں اسرائیل جس بری طرح فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے، اس کا سب سے زیادہ ردّعمل جن ملکوں میں آیا، ان میں برطانیہ بھی شامل ہے۔ یہ ردّعمل انتخابی نتیجے میں بھی ظاہر ہوا۔ چند ماہ پہلے یہ ردّعمل بلدیاتی الیکشن سے بھی ظاہر ہوا جن میں ٹوری پارٹی کو بری طرح شکست ہوئی تھی۔ بلدیاتی نتائج کے فوراً بعد لیبر پارٹی نے حکمران جماعت کو چیلنج کیا کہ وہ فوراً قومی الیکشن کرائے۔ اس چیلنج سے پتہ چل گیا تھا کہ لیبر والوں کو یقین ہے کہ ٹوری ہار جائیں گے۔
لیبر پارٹی والے بھی یہود دشمن نہیں ہیں اور نہ ہی مسلمانوں کے دوست، فرق البتہ ہے کہ شدّت ذرا کم ہے۔ یہ ٹونی بلیئر لیبر پارٹی ہی کا تھا جو برطانیہ کے چند مسلم دشمن ترین حکمرانوں میں شامل تھا بلکہ مسلمانوں کے ساتھ اتنی زیادہ نفرت کرنے والا اور کوئی تھا ہی نہیں جتنا کہ ٹونی بلیئر تھا۔
رشی سوناک یا سنیک کی حکومت پاکستان پر دبائوڈال رہی تھی کہ گریٹ خان کو رہا کیا جائے اور لندن بھیج دیا جائے۔ لیبر پارٹی کو شاید اس معاملے میں اتنی دلچسپی نہیں۔ لیبر والے ویسے بھی گولڈ سمتھ فیملی کو زیادہ لفٹ نہیں کراتے۔
یوں سنیک کی شکست سے جہاں بھارت میں بی جے پی والوں کو دوسرا صدمہ اٹھانا پڑا ہے (پہلا صدمہ بھارتی انتخابات میں بی جے پی کا اکثریت حاصل نہ کرنا تھا) وہاں پاکستان میں حقیقی آزادی کی تحریک مجاہدین کے حوصلوں کو بھی زک پہنچی ہے۔ دونوں جماعتوں سے دلی اظہار تعزیت!
______
کپڑے بیچ کر مہنگائی کم کرنے کا دعویٰ کرنے والی حکومت نے بجلی کے نرخوں میں 50 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔ یکم جولائی کو پونے چار روپے کا اضافہ اس 50 فیصد میں شامل نہیں، یوں مجموعی اضافہ 60 فیصد کے لگ بھگ بنتا ہے۔
نتیجہ کیا ہو گا؟۔ جون کے بل جولائی میں آئے اور گھر گھر صفِ بے ہوشی بچھ گئی۔ اگست کے بل آئیں گے تو پاکستان غزہ کی تصویر پیش کرے گا۔
عسکری حکام نے عرصہ ڈیڑھ دو سال کی جدوجہد سے ملکی معیشت کو دیوالیہ ہونے سے بچا لیا تھا اور ہم جیسے خوش فہم اس غلط فہمی میں آ گئے تھے کہ اب معیشت پٹڑی پر چڑھ گئی ہے اور خوشحالی کی چھک چھک ایکسپریس سیٹی مارنے کو ہے لیکن کپڑے بیچ کر مہنگائی دور کرنے والی حکومت نے یہ ساری پیش رفت ایک ہی جھٹکے میں دریا برد کر ڈالی۔ ایک ادھیڑ عمر عورت روتے ہوئے بتا رہی تھی کہ اس کا اکلوتا بیٹا بیمار ہے اور بستر پر پڑا گرمی سے تڑپتا اور بار بار مجھ سے پنکھا چلانے کی منّت کر رہا ہے لیکن میں نے پنکھا بند کر رکھا ہے کہ خود کو بیچ کر بھی بجلی کا بل نہیں دے سکتی۔ قدرت کی بے نیازی ملاحظہ فرمائیے کہ بڑا بھائی ملک کو جنوبی کوریا، ملایشیا بنانے کی بات کرتا تھا، چھوٹا بھائی ملک کو صومالیہ بنانے پر تل گیا ہے۔ تل کیا گیا ہے، صومالیہ بنا ہی ڈالا ہے۔
برسبیل تذکرہ، بڑا بھائی آج کل کہاں لاپتہ ہے۔ سنا ہے، کسی صاحب نے ان کا سراغ لگا لیا اور ملنے جا پہنچے اور چھوٹتے ہی پوچھ لیا کہ میاں صاحب، آج کل آپ کہاں ہوتے ہیں، دل گرفتہ سے ہو کر بولے
ہم وہاں ہیں جہاں سے ہم کو بھی
کچھ ہماری خبر نہیں آتی۔
پوچھا، کہیں تو، کبھی تو رونمائی دیں۔ فرمایا، چھوٹے میاں نے اس قابل چھوڑا ہی کہاں ہے۔
______
اسرائیل نے دو روز قبل جنوبی لبنان میں ایک کار کو نشانہ بنایا جس کی وجہ سے کار میں سوار حزب اللہ کا بہت بڑا کمانڈر ناصر مارا گیا۔
حزب نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر 200 میزائل اور 50 ڈرون چلائے جس کی وجہ سے جنگل میں کئی مقامات پر آگ لگ گئی۔ کوئی اسرائیلی فوجی یا شہری ہلاک نہیں ہوا۔
ہفتہ دس دن پہلے حزب نے اسرائیل پر ایک ہزار میزائل برسائے تھے اور بہت سے ڈرون بھی داغے تھے۔ اس حملے میں بھی کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
حزب کو اس کارخانے کی انتظامیہ سے جواب طلبی کرنی چاہیے جس میں یہ ڈرون اور میزائل بنتے ہیں۔ غلیل سے ایک ہزار گلے (یا غلّے یا غلیلے) چلائے جائیں تب بھی پندرہ بیس کا ماتھا تو پھوٹ ہی جاتا ہے۔
______
پنجاب حکومت نے محرم میں امن کیلئے چھ روز تک سوشل میڈیا کے تمام پلیٹ فارم بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بہت اچھا فیصلہ ہے۔ اور گڈ گورننس کا بالکل نیا ماڈل بھی۔ یہ ’’گڈ‘‘ فیصلہ ہے۔ ’’بیسٹ فیصلہ‘‘ تو یہ ہوتا کہ سرے سے پاکستان یا کم از کم پنجاب میں انٹرنیٹ ہی کو بند کر دیا جائے۔ چھ روز کیلئے نہیں، مستقلاً