کنز رویٹوز کو عبر تناک شکیست ، لیبر پارٹی کی شاندار فتح

 لندن+ اسلام آباد( عارف چوہدری + نمائندہ خصوصی+ خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ )  برطانیہ میں کنزرویٹو کا 14 سالہ دور ختم ہوگیا جہاں قبل ازوقت ہونے والے عام انتخابات میں لیبر پارٹی نے فتح حاصل کرلی ہے جس کے بعد سر کئیر سٹارمر نئے وزیراعظم بن گئے ہیں،  برطانیہ کے عام انتخابات میں بڑے بڑے برج الٹ گئے، لیبر پارٹی کے ہاتھوں شکست کھانے کے بعد برطانیہ کے وزیراعظم رشی سوناک نے عوام سے معذرت کی اور کہا ہے کہ وہ پارٹی لیڈر کے عہدے سے دستبردار ہو جائیں گے۔ برطانیہ میں کنزرویٹو کا 14 سالہ دور ختم ہوگیا اور لیبر پارٹی نے  شاندار فتح حاصل کرلی، جس کے بعدکئیر سٹارمر نئے برطانوی وزیراعظم بنیں گے۔ انتخابات میں وزیر دفاع گرانٹ شیپس سمیت کئی اہم وزرا کو عوام نے مسترد کردیا، سابق وزیراعظم لزٹرس، سینئر وزیر پینی مارڈینٹ، ٹوری کے اہم ترین ممبر جیکب ریس ماگ کو بھی ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا۔ تاہم برطانوی وزیراعظم رشی سوناک اپنی نشست جیتنے میں کامیاب رہے۔ ے ایف پی کے مطابق برطانیہ کی لیبر پارٹی نے ہاؤس آف کامنز میں 650 میں سے اب تک 412 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔کنزرویٹو نے 121 اور لبرلز نے 71 نشستیں حاصل کی ہیں۔ حکومت سازی کے لیے پارلیمنٹ کی 326 نشستیں درکار ہوتی ہیں اور لیبر پارٹی لینڈ سلائیڈ وکٹری، بھاری اکثریت میں کامیاب ہوکر حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔ لیبر پارٹی کے سربراہ سر کئیر اسٹارمر 18 ہزار 884 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے ہیں، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار اینڈریو فینسٹین 7 ہزار 312 ووٹ لیکر دوسرے جبکہ گرین کے ڈیوڈ اسٹانسل 4 ہزار 3 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔ شمالی لندن کی ہولبارن اینڈ سینٹ پینکراس کی نشست پر دوبارہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد سر کئیر اسٹارمر نے اپنے ووٹرز کا شکریہ ادا کیا۔ادھر کنزرویٹو حکومت کے فرسٹ کیبنٹ منسٹر، جسٹس سیکرٹری ایلکس چاک وچ، ڈیفنس سیکرٹری گرانٹ شاپس بھی ویلوین ہیٹ فیلڈ سے اپنی نشست ہار گئے ہیں، ۔ جیریمی کاربن نے 24 ہزار 120 ووٹ لے کر منتخب 2024 کے انتخابات میں وہ 11 ویں بار منتخب ہوکر ایوان میں پہنچے ہیں۔  ورکرز پارٹی کے سربراہ جارج گیلووی اپنی روچاڈیل کی نشست سے ہار گئے، لیسٹر ساوتھ میں لیبر پارٹی کو بڑا دھچکا لگ گیا، آزاد امیدوار شوکت آدم نے لیبر کے جوناتھن ایشورتھ کو ہرا دیا۔  بریڈفورڈ ویسٹ سے لیبر رہنما پاکستانی نژاد ناز شاہ، یاسمین قریشی تیسری مرتبہ اپنی سیٹ پرکامیاب ہوئی ہیں۔ روزینہ خان لندن کے علاقے ٹوٹنگ سے ایک مرتبہ پھر کامیاب ہوگئیں،  29,209 ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔  علاوہ ازیں رشی سوناک نے کنگ چارلس کو وزیراعظم کے طور پر اپنا استعفیٰ دینے کے لیے ڈاؤننگ اسٹریٹ چھوڑنے سے پہلے کہا کہ ’میں نے آپ کا غصہ، آپ کی مایوسی دیکھی ہے، اور میں ذمہ داری لیتا ہوں۔ برطانوی وزیرعظم رشی سونک نے انتخابات میں شکست تسلیم کرتے ہوئے سر کیئر اسٹارمر کو کامیابی پر مبارکباد بھی دی۔ لیبر پارٹی کے سربراہ و منتخب وزیر اعظم کیئر اسٹارمر نے لندن میں ایک فاتحانہ تقریر میں بتایا کہ اس طرح کا مینڈیٹ ایک بڑی ذمہ داری کے ساتھ آتا ہے۔آج لوگوں نے یہاں پر اور ملک بھر میں اپنی رائے دے دی ہے، وہ تبدیلی کے لیے تیار ہیں کہ عوامی خدمت کی سیاست کی واپسی چاہتے ہیں۔‘کیئر اسٹارمر کا کہنا تھا کہ ’تبدیلی کا آغاز یہاں سے ہوگا کیونکہ یہ آپ کی جمہوریت ہے، آپ کی برادری ہے اور آپ کا مستقبل ہے۔ آپ نے ووٹ دیا ہے اور اب ہماری باری ہے کہ آپ کی توقعات پر پورا اتریں۔کامیابی کے بعد خطاب کرتے ہوئے کئیر اسٹارمر نے کہا کہ برطانیہ میں تبدیلی کا وقت آچکا ہے، ہمیں سیاست کو خدمت میں بدلنا ہے، سخت محنت کرکے ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے، عوام نے تبدیلی کو ووٹ دیا، عوام کی امیدوں پر پورا اترنے کی کوشش کریں گے۔ برطانوی حکومت نے  غزہ  میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا عرب میڈیا کے مطابق نئے وزیرخارجہ  ڈیود لیمے نے پہلے بیان میں غزہ میں فوری جنگ روکنے کا مطالبہ کیا ہے ۔  نجی ٹی وی کے مطابق دوسری طرف  غزہ ایشو پر لیبر پارٹی مسلم علاقوں میں 5 سیٹیں ہار گئی ،چار آزاد  اور دیک کنزرویٹو پارٹی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔ صدر آصف زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان نئی حکومت کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون مزید مضبوط بنانے کیلئے کام کرنے کا خواہاں ہے۔صدر مملکت نے کہا کہ میں کیئر اسٹارمر کو برطانیہ کے انتخابات میں فتح پر مبارکباد دیتا ہوں۔ صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ برطانوی وزیرِ اعظم دنیا کو درپیش مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ علاوہ ازیں  وزیر اعظم شہباز شریف نے برطانوی وزیر اعظم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ نئی برطانوی حکومت کے ساتھ کام کرنے کے منتظر ہیں۔  دوسری طرف نومنتخب وزیر اعظم نے اانجیلا رائنز کو نائب وزیر اعظم کا عہدہ سونپ دیا  جبکہ ا 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...