اسلام آباد+ لاہور (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت ایف بی آر کی اصلاحات سے متعلق علیٰ سطحی اجلاس ہوا۔ وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ 45 لاکھ افراد کی نشاندہی ہوگئی جو استعداد کے باوجود ٹیکس نیٹ میں نہیں ہیں۔ ٹیکس دینے کی استعداد رکھنے والے نان فائلر کو فوری ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔ وزیراعظم نے کسٹم اپریزر کا صوابدیدی اختیار فوری ختم کرنے کی ہدایت کی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ چند ہفتوں میں تین لاکھ سے زائد نئے ٹیکس دہندگان نے اپنے گوشوارے جمع کروائے۔ جعلی سیلز ٹیکس ریفنڈز کرنے والی چار ہزار کمپنیوں کے ریفنڈز روکے جا چکے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ ٹیکس چوری میں ملوث افسران و اہلکاروں کو سزا دی جائے گی۔ عوام کے پیسوں پر ڈاکہ ڈالنے والوں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ بروقت ٹیکس دینے والوں کی پذیرائی کی جائے گی۔ اربوں روپے کی ٹیکس چوری روکنے کے لئے جدید ٹیکسیشن نظام اولین ترجیح ہے۔ ٹیکس کے حوالے سے عالمی سطح پر رائج بہترین نظام پاکستان میں رائج کیا جائے گا۔ دریں اثناء وزیراعظم میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ کیپٹن کرنل شیر خان شہید کی بہادری کی داستان رہتی دنیا تک یاد رکھی جائے گی۔ کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے پچیسویں یوم شہادت پر وزیراعظم شہباز شریف نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ کیپٹن کرنل شہر خان شہید نے کارگل کے محاذ پر بے مثال بہادری، جرات اور شجاعت کا مظاہرہ کیا جس کی دشمن بھی تعریف کئے بغیر نہ رہ سکا۔ کیپٹن کرنل شیر خان شہید نشانِ حیدر اور ان کے اہلِ خانہ پوری قوم کیلئے قابل فخر ہیں۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں ریفائنری پالیسی 2023 ء کی میعاد میں چھ ماہ کی توسیع، نجی شعبے کے چھوٹے آبی منصوبوں کیلئے سٹینڈرائزڈ سکیورٹی پیکیج ڈاکومنٹ، گلگت بلتستان میں بجلی کی بلاتعطل فراہمی کیلئے کمیٹی، بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی استعداد بڑھانے، بجلی چوری کی روک تھام اور بلوں کی بروقت وصولی کیلئے ڈسکوز سپورٹ یونٹ کے قیام اور زائد المیعاد بلوں کی وصولی کیلئے ترغیبی پیکیج کی منظوری دے دی ہے۔ وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں نائب وزیرِ اعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، ڈاکٹر مصدق ملک، احسن اقبال، سردار اویس خان لغاری، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل، چیئرمین نیپرا وسیم مختار، چیئرمین اوگرا مسرور خان اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ کمیٹی نے وزارت پٹرولیم کو ہدایت کی کہ ملک میں قائم آئل ریفائنریز کو اعتماد میں لے کر ان کی ترجیحی بنیادوں پر اپ گریڈیشن کیلئے جامع لائحہ عمل مرتب کرے۔ کمیٹی کو بجلی کے شعبے کی جولائی 2023 سے مئی 2024 تک کی گردشی قرضے کی مفصل رپورٹ بھی پیش کی گئی۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مئی 2024 تک بجلی کے شعبے کے گردشی قرضے کا حجم 2655 ارب روپے رہا۔ کابینہ کمیٹی نے نجی شعبے کے چھوٹے آبی منصوبوں کیلئے پاور پالیسی 2015 کے تحت سٹینڈرائزڈ سکیورٹی پیکیج ڈاکومنٹ کی منظوری دے دی۔ اس اقدام کا مقصد بجلی کے شعبے میں نجی سرمایہ کاری کا فروغ اور ٹیرف اور دیگر معاملات کو جلد نمٹانا ہے۔ ڈسکوز سپورٹ یونٹ کی میعاد وفاقی کابینہ سے منظوری سے لے کر دو سال کی مدت تک ہوگی۔ ڈسکوز سپورٹ یونٹ کی شروعات ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) سے کی جائے گی۔ کمیٹی نے بجلی کے غیر ادا شدہ اور زائد المیعاد بِلوں کی وصولی کیلئے ترغیبی پیکیج کی بھی منظوری دی۔ اس پیکیج کے تحت بجلی کے غیر ادا شدہ اور زائد المیعاد بلوں کی وصولی پر قانون نافذ کرنے والے اداروں اور ڈسکوز کے اہلکاروں کو انعام سے نوازا جائے گا۔