لاہور (خبر نگار)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چوہدری نے ویڈیو بنانے والے کم عمر ملزم بچے کو ڈسچارج کرنیکی استدعا مسترد کردی،عدالت نے ڈائریکٹر ایف آئی اے گوجرانوالہ کو قانون کے مطابق انکوائری کرنے کا حکم دیدیا،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے کا طلبی نوٹس کالعدم نہیں کریں گے، عدالت نے وکیل کو کہا آپ ایف آئی اے میں پیش ہوکر بے گناہی ثابت کریں،کیس سائبر کرائم کا ہے انکوائری ایف آئی اے ہی کرے گا، پہلے دیکھنا چاہئے تھا کہ موبائل کا غلط استعمال نہ کرے ، آج کل تو ہر بچے کے پاس کیمرے والا موبائل ہے، نہ کوئی بچوں کو سمجھاتا ہے اور نہ وہ خود باز آتے ہیں، اگر اس بچے نے غلط کیا ہے تو کارروائی ہونی چاہئے، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ کم عمر بچہ ہے اس کا مستقبل تباہ ہو جائیگا، صرف بچے کا مستقبل خراب کرنے کیلئے ایک کے بعد دوسری انکوائری کرائی جارہی ہے،پولیس میں درج مقدمہ میں ضمانت کے بعد ایف آئی اے میں درخواست دیدی گئی ہے، کم عمر بچے حسن علی نے ایف آئی اے گوجرانوالہ کے طلبی نوٹسز کو چیلنج کیاہوا ہے۔