لاہور (کامرس رپورٹر )ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر ثاقب فیاض مگوں نے کہا ہے وفاقی حکومت انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز کے ساتھ کیئے گئے معاہدے منسوخ کیے جائیں اور قومی گرڈ کیلئے سستے اور کم لاگت ذرائع سے بجلی حاصل کی جا ئے جن میں نا جائز شرائط اورکیپیسٹی چارجز کا عمل دخل نہ ہو۔ قائم مقام صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے بتایا کہ بجلی کے ناقابل برداشت نرخوں کی وجہ سے بڑے پیمانے پر صنعتی یو نٹس کی بندش کا سامنا ہے اور بڑے پیمانے پر بے روزگاری میں اضافہ ہوا ہے۔انہو ں نے واضح کیا ملک میں 40,000 میگاواٹ سے زیادہ کی پیداواری صلاحیت موجود ہے جبکہ زیادہ سے زیادہ ڈیمانڈاور ڈسٹریبیوشن کی صلاحیت محض 25,000 میگاواٹ ہے۔ لہٰذا ملک میں نمایاں طور پر بجلی کی اضافی اورغیر ضروری پیداواری صلاحیت موجودہے۔ ایف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر ثاقب فیاض مگوں نے بتایا کہ 40 کمپنیوں کو 2 ٹریلین روپے کے کیپیسٹی چارجزکی ادائیگیاں قومی معیشت کو مفلوج کر رہی ہیں اور آئی پی پیز ظالمانہ انداز میں اس بات سے قطہ نظربھی کیپیسٹی چارجز وصول کرتی رہتی ہیں کہ وہ بجلی پیدا کریں یا نہ کریں۔