لاہور(کامرس رپورٹر )لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فنانس ایکٹ 2024اور ایف بی آر کی جانب سے حال ہی میں جاری کردہ ایس آراوز میں ترامیم سے متعلق کاروباری برادری کے خدشات کو دور کرے کیونکہ ان سے ٹیکس قواعد و ضوابط پر عمل کرنیوالے کاروباری شعبہ جات متاثر ہونگے۔ وزیر اعظم محمد شہباز شریف کے نام ایک خط میں لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے حکومت پر زور دیا کہ وہ ان اقدامات کا سٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر جائزہ لے تاکہ ٹیکس قواعد و ضوابط پر عمل کرنے والے ٹیکس دہندگان پر غیر منصفانہ بوجھ نہ پڑے اور ایک ایسا ماحول پیدا ہو جو ٹیکس نیٹ سے باہر افراد کو ٹیکس نیٹ میں آنے کی ترغیب دے۔ لاہور چیمبر کے صدر نے کہا کہ ایس آر او 350(I/2024مورخہ7مارچ 2024نے خریداروں کی سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی صلاحیت کو ان کے سپلائرز سے منسلک کردیا ہے۔ یعنی اگر کوئی سپلائر اپنی ریٹرن فائل نہیں کرتا ہے، تو بعد ازاں خریدار بھی اپنی سیلز ٹیکس ریٹرن فائل کرنے سے قاصر ہوگا ہے یا اسے ریٹرن فائل کرنے کے لیے پہلے سے ادا کردہ متعلقہ ان پٹ ٹیکس چھوڑنا پڑے گاجو درست نہیں اور اس سے کاروبار متاثر ہونگے۔