ہر سال 24 ارب ڈالر سے زائد زرمبادلہ پاکستان بجھواتے ہیں


دبئی (طاہر منیر طاہر) قومی اسمبلی میں بجٹ 2024-25 میں بین الاقوامی فضائی سفر کیلئے ٹکٹوں پر ٹیکسوں کی شرح میں اضافے کی شق منظور کرلی گئی۔ جس کے تحت  یکم جولائی 2024 سے بین الاقوامی سفر کیلئے اکانومی ٹکٹ پر 12500 روپے ٹیکس دینا ہوگا-  گلف، مڈل ایسٹ اور افریقی ممالک کے بزنس اورکلب کلاس ٹکٹس میں30 ہزار روپے کا اضافہ کر دیا گیا- اس ٹیکس کا براہ راست اثر اوورسیز پاکستانیوں پر ہو گا جو متذکرہ ممالک میں بسلسلہ روزگار موجود ہیں اور ہر ماہ اربوں ڈالرز ملک بھجوا کر ملکی معیشت کو مضبوط کر رہے ہیں- ملک پر جب بھی کوئی قدرتی آفت آتی ہے تو حکومت  مدد کے لئے اوورسیز پاکستانیوں کی طرف دیکھتی ہے اور مدد کے لئے پکارتی ہے جبکہ حکومتی کارندے باقائدہ بیرون ملک دورے کرتے ہیں اور اوورسیز پاکستانیوں سے مدد طلب کرتے ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں نے بھی کبھی حکومت یا حکومتی کارندوں کو مایوس نہیں کیا اور کروڑوں ڈالرز کی مدد کی ہے۔ اوورسیز پاکستانی یہ سب پاکستان سے محبت کی خاطر کرتے ہیں۔ اس کے برعکس اوورسیز پاکستانیوں کو ملک واپسی پر دھکے ہی ملتے ہیں ، بدسلوکی ایئرپورٹ سے ہی شروع ہو جاتی ہے۔ عرب ممالک میں پاکستانیوں کی زیادہ تر تعداد مزدور ہے اور کم تنخواہ والے طبقہ سے تعلق رکھتی ہے۔ پاکستان میں مہنگائی اور یہاں بھی اخراجات زیادہ اور تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے پاکستانی تنخواہ دار طبقہ پس رہا ہے- ایسے میں ہوائی سفر میں اضافہ اوورسیز پاکستانیوں پر ظلم ہے- اس سلسلہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے اظہار رائے کیا ہے جسے حکومتی ایوانوں تک پہنچایا جا رہا ہے تا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو ریلیف ملے۔
پاکستان مسلم لیگ ن گف و مڈل ایسٹ کے سا بق صدر/ سابق ایم این اے چودھری نورالحسن تنویرجو خود بھی بسلسلہ روزگار بیرون ملک ایک لمبا عرصہ رہے ہیں اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کو بھی بخوبی سمجھتے ہیں ان کا کہنا ہے کہ اوورسیز پاکستانیز ہر سال 24 ارب ڈالر سے زائد زرمبادلہ پاکستان بجھواتے ہیں لہٰذا ان کو ہوائی سفر پر اضافی ٹیکس سے استثناء￿  دیا جائے-  مسلم لیگ ن وومن ونگ متحدہ عرب امارات کی صدر فرزانہ کوثر نے کہا کہ ایئر ٹکٹس میں حالیہ اضافہ غریب آدمی پر بوجھ ہے جس سے بیرون ملک مقیم پاکستانی براہ راست متاثر ہو رہے ہیں لہذا حالیہ اضافی ٹیکس کے بوجھ کو کم کیا جائے- مسلم لیگ ن پرتگال کی صدر شمع بٹ نے کہا کہ وو خود ایک عرصہ سے پرتگال میں ہیں اوریہاں موجود پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کو بخوبی سمجھتی ہیں۔ بہت سے لوگ خرچے پورے نہ کر پانے کی وجہ سے کئی کئی سالوں سے پاکستان نہیں جا سکے اور یہیں اپنی فیملی کی خوشیوں کی خاطر سخت حالا ت سے گزر رہے ہیں۔ لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ ٹکٹوں میں حالیہ اضافہ کو واپس لے کر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کو کم کیا جائے- مسلم لیگ ن یو اے ای کے میڈیا کوارڈینیٹر محمد شہزاد بٹ نے کہا کہ حالیہ ٹیکس اوورسیز پاکستانیوں پر بہت بڑا ظلم ہے- ہم حکومتی جماعت سے تعلق رکھتے ہیں اور لوگ ہمیں پوچھتے ہیں کہ آپ کی حکومت کیا کر رہی ہے، کیوں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ٹیکسو ں کے بوجھ تلے دبایا جا رہا ہے۔ اوورسیز پاکستانی جو ہر ماہ محنت مزدوری کر کے کروڑوں ڈالر زر مبادلہ پاکستان بھجوا رہے ہیں انہیں ٹیکسو ں کے بوجھ تلے دبانے کی بجائے ریلیف دیا جائے۔ پی ایم ایل این دبئی کے صدر چودھری سہیل عامرگھمن اور سینئر نائب صدر میاں غلام محی الدین نے کہا کہ گلف اور مڈل ایسٹ میں زیادہ تر مزدور دار طبقہ کام کر رہا ہے جو دن رات محنت کر کے ایک محدود رقم اپنی فیملی کو پاکستان بھیج رہا ہے- پاکستان کی طرح یہاں بھی مہنگائی ہے، تنخواہیں اور آمد ن بھی کم ہے ایسے میں اوورسیز پاکستانیوں پر ہوائی سفر کا ٹیکس لاگو کر دینا شدید زیادتی اور ظلم ہے۔ٹیکس اگر لگانا ہی ہے تو اشرافیہ پر لگائیں اور عام آدمی کومعاف ہی رکھیں- پاکستان پیپلز پارٹی گلف/مڈل ایسٹ کے سیکرٹری انفارمیشن ذوا لفقارعلی مغل نے کہا کہ پہلے ہی بیشمار ٹیکسز کیا کم تھے کہ حکومت نے ایک اور ٹیکس لگا کر اوورسیز پاکستانیوں کو مشکل میں ڈال دیا ہے جس کی وجہ  وہ حکومت سے سخت ناراض اور مایوس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو بسلسلہ روزگار بیرون ممالک سفر کرنے والوں پر ہوائی سفر ٹیکس فی الفور واپس لیا جائے- پی ٹی آئی، یو اے ای کے بانی اور سابق صدر ملک یاسر امتیاز اعوان نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ھوئے کہا کہ حالیہ ٹیکسز سے نہ صرف ملک میں رہنا مشکل ہو گیا بلکہ سفری ٹیکسوں میں اضافہ کی وجہ سے ملک چھوڑنا بھی مہنگا ہو گیا ہے۔انہوں نیموجودہ حکومت سے اپیل کی کہ وہ ہوائی ٹکٹوں پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کے فیصلے پر نظرثانی کرے جس کا براہ راست اثر بیرون ملک کام کرنے والے مزدوردار طبقہ اور ٹریول انڈسٹری پرہو رہا ہے- پی ٹی آئی، یو اے ای کے ایک اور رہنما / اوورسیز پاکستانیز نیٹ ورک کے بانی و صدرعاصم شہزاد نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ اضافی ٹیکسوں نے عوام کی کمر توڑ دی ہے- اوورسیز پاکستانیوں پراب ٹکٹس کی مد میں جو ٹیکس لگایا گیا ہے اسکی کوئی  مثال نہیں ملتی اوورسیز پاکستانیز تو کماؤ پوت ہیں جو ہر سال اربوں ڈالر کما کر زر مبادلہ کی صورت میں پاکستان بھیجتے ہیں ان پر یہ ظلم ہے جس کا تدارک ٹیکس ختم کر کے کیا جانا ضروری ہے- اوورسیز پاکستانیوں کے حقیقی ترجمان، معروف کالم نگار ڈاکٹر محمد اکرم چودھری نے بے باک رائے دیتے ھوئے کہا کہ حالیہ ٹیکس اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں پر دیگر زیادتیاں اور حق تلفیاں اوورسیز پاکستانیوں کی آپس میں نا اتفاقیوں اور اختلافات کی وجہ سے ہے- جب بھی کسی نے اوورسیز پاکستانیوں کے حق میں آواز اٹھائی ہے اوورسیز پاکستانیوں نے ہی اس کی مخالفت کی ہے اور ساتھ نہیں دیا- اب بھی اگر اوورسیز پاکستانی ایک پلیٹ فارم پر اکٹھے نہ ھوئے تو پھر مزید ٹیکس لگیں گے۔

ای پیپر دی نیشن