اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اقتصادی امور کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں حکام اقتصادی امور ڈویڑن نے بریفینگ دیتے ہوئے کہا پاکستان پر بیرونی قرض 130 ارب ڈالرز تجاوز کرگیا، اس میں پرائیویٹ سیکٹر کا قرض بھی شامل ہے۔سیکریٹری اقتصادی امور ڈویڑن کا کہنا تھا جاری منصوبوں کی کل تعداد 298 ہے، کثیر الجہتی منصوبوں کی کل تعداد 146 ہے، دو طرفہ ایگریمنٹس کے تحت 152 پروجیکٹس ہیں۔ بریفینگ میں کہا گیا آئی ایم ایف سے کمرشل ڈومیسٹک قرض سے متعلق امور وزارت خزانہ دیکھتی ہے، بانڈز سرٹیفکیٹس سے متعلق امور بھی براہ راست وزارت خزانہ دیکھتی ہے۔بریفینگ کے مطابق ایکسٹرنل ڈیولپمنٹ اسسٹنس اور شاٹ ٹرم اسسٹنس اے ڈی دیکھتی ہے، ڈیٹ مینجمنٹ عمل میں وزارت خزانہ، مرکزی بینک اور ای اے ڈی شامل ہیں۔اجلاس میں سینیٹر کامل یاغا نے یہ سوال پوچھا سی پیک پراجیکٹس پر کتنی سر مایہ کاری ہوئی ہے، اکنامک افیئر ڈویژن نے اس کے جواب میں کہا سی پیک کو پلاننگ دیکھتی ہے اور ائندہ اجلاس میں اس بارے میں معلومات فراہم کر دی جائیں گی، ا