مری سے وائلڈ لائف پارکوں کی ہائکنگ ٹریکس کے اندر ڈکیتی کا نیا سلسلہ شروع 

   مری (بیورو رپورٹ)  مری شہر اور گرد نوا کے علا قو ں میں بڑھتے ہوئے جرائم ڈکیتی اور گن پوائنٹ پر چھیننے کے واقعات میں اضافے کی وجہ سے مری کی سیاحت پر انتہائی برے اثرات مرتب ہونا شروع ہو گئے اہلیان علاقہ نے وزیر اعلی پنجاب مریم نواز شریف اور ائی جی پنجاب اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں سے اپیل کی ہے کہ ان کے جان و مال کے تحفظ کے لیے مری پولیس میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں ناگزیر ہو چکی ہیں اور کئی سالوں سے تعینات پولیس افسران اور اہلکار اپنی ڈیوٹیاں دینے اور عوام کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں جس کی وجہ سے مری ایک بین الاقوامی ہل سٹیشن ہونے کی وجہ سے اپنی افادیت ہونا شروع ہو گیا ہے علی نے علاقہ نے مطالبہ کیا ہے کہ مری میں پہلے کی طرح ایک دبنگ قسم کا اے ایس پی کی تعیناتی اور دیگر ذمہ دار پولیس افسران کی تعیناتی ہوئی سے اس مسئلے کا حل ممکن ہے مری پولیس اپنے روایتی انداز برقرار رکھے ہوئے ہیں ڈی ایس پی دفتر تھانے اور چوکیاں جن کی کارکردگی انتہائی مایوس کن حد تک کم ہو چکی ہے اور عوام کا کوئی پرسان حال نہیں جبکہ سیاہ بھی اب پولیس کو درخواست یا کاروائی کروانے سے گریز کرتے ہیں کیونکہ پولیس مختلف حیلے بہانوں سے ان کو واپس کر دیتی ہے وارداتوں کے پیچھے منظم گروہ سرگرم ہے جن کو ابھی تک پولیس نے ہاتھ نہیں ڈالا اور نہ ہی اس کے بارے میں کوئی مثبت تحقیقات کی ہے اگر ائندہ انے والے دور میں اس طرح کی وارداتوں میں اضافہ ہوا تو مری کی سیاحت تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی جس کی تمام تر ذمہ داری مری پولیس پر عائد ہوگی۔

ای پیپر دی نیشن