لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ بیورو کریسی عدالتی احکامات کو خاطر میں ہی نہیں لاتی، لوگ دھکے کھا رہے ہیں مگر سرکاری افسر اور اہلکار ان کی دادرسی کرنے کو تیار نہیں۔ فاضل عدالت نے یہ ریمارکس عدالتی احکامات کے باوجود ایڈہاک ملازمین کو مستقل نہ کرنے پر ڈی سی او لاہور کے خلاف دائر توہین عدالت کی سماعت کے دوران دئیے۔ فاضل عدالت نے توہین عدالت کی درخواست میں طلبی کے نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔ درخواست گزاروں نے مﺅقف اختیار کیا ہے کہ وہ ڈسٹرکٹ گورنمنٹ میں ملازم ہیں۔ تمام شرائط پوری کرنے کے باوجود ان کو مستقل نہیں کیا گیا۔ اس بارے عدالت سے رجوع کرنے پر فاضل عدالت نے مستقل کرنے کا حکم دیا۔ چھ ماہ گزرنے کے باوجود ان کی دادرسی نہیں کی گئی۔ لہٰذا ڈی سی او کے خلاف کارروائی کی جائے۔