اسلام آباد + لاہور (آئی این پی + لیڈی رپورٹر) تحریک انصاف کی مرکزی رہنما و سابق صدر خواتین ونگ فوزیہ قصوری نے درجنوں عہدیداروں کے ساتھ پارٹی چھوڑنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ تحریک انصاف میں عمران خان کے اردگرد مافیا قابض ہو چکی ہے‘ تحریک انصاف میں انصاف نہیں رہا‘ پارٹی کیلئے اربوں روپے کا فنڈ اکٹھا کیا لیکن اس کی تفصیل نہیں دی جا رہی‘ خواتین کی مخصوص نشستوں پر من پسندی کا مظاہرہ کیا گیا‘ حامد خان انٹرا پارٹی الیکشن صاف شفاف انداز میں کروانے میں ناکام رہے‘ امریکی شہریت ملک کیلئے قربان کی لیکن پارٹی نے الیکشن میں حصہ ہی نہیں لینے دیا‘ ڈاکٹر منزہ حسن اور ڈاکٹر شیریں مزاری سمیت جن خواتین کو مخصوص نشستوں پر پارلیمنٹ میں بھیجا گیا ہے ان کی پارٹی کیلئے کوئی خدمات نہیں ہیں‘ عمران خان کارکنوں کے سامنے اپنے آپ کو کلیئر کریں‘ نواز لیگ اور جماعت اسلامی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں سے شمولیت کی پیشکش ہوئی‘ سیٹ کی بجائے ملک کی خدمت کیلئے کسی بھی پارٹی میں شامل ہو جاﺅں گی۔ فوزیہ قصوری نے کہا کہ میں تحریک انصاف کی بانی کارکنوں میں سے ہوں جو گذشتہ 17 برسوں سے ملک میں تبدیلی اور نیا پاکستان بنانے کیلئے عمران خان کے وژن اور نظریہ کو سپورٹ کرتی آئی ہوں۔ میں نے متعدد مرتبہ پارٹی میں پیسے اور انصاف کی باتیں کیں جس کے باعث پارٹی میں میرے لئے جگہ تنگ کر دی گئی۔ نوائے وقت سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف چھوڑنے کا فیصلہ آسان نہیں تھا، میں نے عمران خان سے بہت کچھ سیکھا مگر مجھے تحریک انصاف سے انصاف نہ ملا۔ میں نے اپنا سب کچھ پارٹی پر قربان کر دیا مگر با پارٹی کو میری ضرورت نہیں رہی تھی۔ پارلیمنٹ کی نشست حاصل کرنا کسی بھی کارکن کا پرائڈ ہوتا ہے مگر مجھے تو مخصوص نشستوں ہی نہیں جنرل الیکشن کا ٹکٹ دینے کے قابل بھی نہیں سمجھا گیا۔ پرانی ورکرز کو نظرانداز کر کے نئی خواتین کو سامنے لایا گیا۔