ملکی مسائل کے حل کیلئے حکومت کاساتھ دینگے: سیاسی رہنما‘ نوازشریف کل بھی میرے لیڈر تھے آج بھی ہیں: جاوید ہاشمی

اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + ایجنسیاں) پیپلز پارٹی کے رہنما و وزارت عظمٰی کے لئے امیدوار مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ نوازشریف اور مسلم لیگ ن کو مبارک باد دیتا ہوں۔ نوازشریف کا تیسری بار وزیراعظم بننے کا کریڈٹ پیپلز پارٹی کو بھی جاتا ہے۔ پاکستان کی ایجنسیاں بھی کسی حد تک مبارک باد کی حقدار ہیں۔ قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم امین فہیم نے کہا کہ ایک سول حکومت دوسری سول حکومت کو اختیارات سونپ رہی ہے ہر قدم آئین کے تحت اٹھائیں گے، ہماری حکومت نے آئین میں اٹھارویں، 19 ویں اور 20 ویں ترمیم کی۔ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام شروع کیا جس سے لاکھوں خواتین کو فائدہ ہوا۔ پاکستان میں جمہوریت میچور ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور میں کوئی سیاسی قیدی نہ تھا، ہم نے پارلیمنٹ کی کئی کمیٹیوں کی سربراہی اپوزیشن جماعتوں کو دی۔ ہم نے اپوزیشن کے ساتھ بہت اچھا سلوک کیا پیپلز پارٹی کی حکومت نے آمروں کی ترامیم کو ختم کیا۔ مخدوم امین فہیم نے کہا کہ ہم ایوان میں تعمیری اپوزیشن کا کردار ادا کریں گے ملکی مسائل کے حل کے لئے حکومت کا ساتھ دینگے۔کوئی غلط فیصلہ قبول نہیں کرینگے۔ مخدوم امین فہیم نے کہا کہ ہم توقع کرتے ہیں نئی حکومت پاکستانی عوام کو لوڈشیڈنگ سے نجات دلائے گی۔ حکومت کا کوئی غلط فیصلہ قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں 10 جماعتوں کا ٹولہ بنایا گیا ان کے نام بھی کسی کو یاد نہیں۔ آئی جے آئی کیس میں بڑے بڑے بزرگوں کے نام آئے، آئی جے آئی کو کس نے بنایا سب کو پتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے حکومت تھرکول منصوبے پر کام کرے گی ملکی مسائل کے حل کے لئے حکومت کا ساتھ دیں گے۔ توقع ہے نئی حکومت دہشت گردی کے مسائل پر بھی قابو پا لے گی ہم نئی حکومت کو گرانے کے لئے کوئی کوشش نہیں کرینگے۔ نئی حکومت ایران گیس پائپ لائن منصوبہ کو تکمیل تک پہچائے۔ انہوں نے کہاکہ خدارا پاکستان کو جمہوریت کے ساتھ چلنے دیں یہ حرکت ختم کی جائے کہ ایک کو ہٹا کر دوسرے کو لایا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ مجھے مشرف نے کہا کہ آپ کے بیٹے کو سندھ کا وزیراعلیٰ بناتے ہیں آپ پیپلز پارٹی کو چھوڑ دیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور وزارت عظمٰی کے لئے امیدوار جاوید ہاشمی نے کہا کہ نوازشریف میرے لیڈر تھے اور لیڈر ہیں۔ پاکستان کی کامیابی نوازشریف سے منسوب ہے دعا کرتا ہوں ملک میں جمہوریت جاری رہے۔ آج نوازشریف14 برس بعد اقتدار میں آئے۔ قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے جاوید ہاشمی نے کہا کہ ملک بھر میں بلدیاتی انتخابات فوری کرائے جائیں آج ملک کی تاریخ کا اہم دن ہے۔ عمران خان نے ہر موقع پر کہا کہ وہ ڈرون حملوں کا مقابلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی اکثریت پنجاب سے ہے، چھوٹے صوبوں کو ساتھ رکھا جائے۔ تحریک انصاف سخت سے سخت ترین تنقید کرنے والوں میں ہوگی۔ بلوچستان میں مسخ شدہ نعشیں نہیں دیکھنا چاہتے۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ نواز شریف ماضی میں بھی میرے لیڈر تھے اور اب بھی ہیں ملکی سالمیت کیلئے حکومت کے ساتھ کھڑے ہونگے۔ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوازشریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ نوازشریف سے پوری قوم کی اُمیدیں وابستہ ہیں آج ہم ایک نیا سفر شروع کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سیکولر نہیں ایک اسلامی ملک ہے ہم تشدد کے خلاف ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ بھوک کی وجہ سے لوگ بندوق اٹھا رہے ہیں۔ بندوق کی سیاست نہیں چاہتے ملک کو بیرونی تسلط سے آزاد کیا جائے ملک کو بحرانوں سے نجات دلانے کے لئے نوازشریف کا ساتھ دیں گے۔ ایم کیو ایم کے رہنما و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف نے ملک کو فلاحی ریاست بنانے کی بات کی ہے۔ نوازشریف ایک بار پھر وزیراعظم بنے ہیں ان کی خوشیوں میں شریک ہیں۔ کراچی میں آج بے گناہ شہریوں کو شہید کیا گیا ہے، آج ہمیں 4 کارکنوں کی نعشوں کا تحفہ دیا گیا۔ انتخابات کے دوران ہمارے 100 کارکنوں کو قتل کر دیا گیا۔ سندھ حکومت جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرے۔ فاروق ستار نے کہا کہ حکومت کے عوام دوست اقدامات کی حمایت کریں گے، نوازشریف کو منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں حکومت کو انسداد دہشت گردی کی قومی پالیسی تشکیل دینا ہوگی۔ سربراہ پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی نے کہا کہ پاکستان کی سیاست میں فوج اور ایجنسیوں کا کردار نہیں ہونا چاہیے۔ ہمیں ماضی کی غلطیوں کو درست کرنا چاہیے بے نظیر اور نوازشریف غیر جمہوری حکومتوں کے دوران باہر رہے۔ آج ایک تاریخی دن ہے۔ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جن ججز نے آمروں کا ساتھ دیا ان کے لائسنس ختم ہونے چاہیں۔ ایک آدمی آئین کی خلاف ورزی نہیں کرتا، غیر آئینی اقدامات کا ساتھ نہ دینے والے ججوں کو تنخواہیں دی جائیں۔ جہانگیر کرامت کو کریڈٹ دینا چاہیے کہ انہوں نے غیر آئینی اقدام نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا، عدلیہ اور افواج پاکستان کو آئین کے تحت کردار ادا کرنا چاہیے۔ ہم نوازشریف کی غیر مشروط حمایت کرتے ہیں۔ نوازشریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پرمبارک باد پیش کرتے ہیں۔ مشرف کا ساتھ دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے ورنہ ڈرامہ بند کیا جائے۔ دریں اثنا پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر اور وزارت عظمی کے امیدوار مخدوم امین فہیم نے کہا قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اسی جماعت کا ہوگا جس کی نشستیں زیادہ ہوں گی اور عددی اعتبار سے پیپلز پارٹی دیگر اپوزیشن جماعتوں سے زیادہ نشستیں رکھتی ہے۔ تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی نے مزید کہا کہ وہ جمہوریت پر یقین رکھتے ہیں، انتخابات میں دھاندلیوں کے باوجود ہم حکومتی اقدامات کے خلاف کوئی رخنہ نہیں ڈالیں گے، نواز شریف ماضی میں بھی میرے لیڈر تھے اور اب بھی ہیں، صحیح فیصلوں میں حکومت کا ساتھ دیں گے، غلط کام پر ہماری مخالفت بھی شدید ہو گی، ملک کے استحکام، خوشحالی اور عوام کی امنگوں کی ترجمانی کیلئے تمام تر اقدامات کئے جائنیگے۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...