اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ایف بی آر نوٹیفکیشن کے مطابق برآمدی کپڑوں اور جوتوں پر سیلز ٹیکس 17 فیصد کر دیا گیا۔ جنرل سیلز ٹیکس کی شرح 5 فیصد سے بڑھا کر 17 فیصد کر دی گئی۔ برآمدی چمڑے کی مصنوعات پر بھی سیلز ٹیکس 17 فیصد کر دیا گیا۔ کھیلوں کے برآمدی سامان پر سیلز ٹیکس 17 فیصد کر دیا گیا۔ برآمدی چمڑے کے دستانے، جیکٹ پر سیلز ٹیکس 17 فیصد کر دیا گیا۔ فولاد سازی کے کارخانوں کی بجلی پر سیلز ٹیکس میں اضافہ کر کے 7 فیصد کر دیا گیا۔ سیلز ٹیکس میں اضافے کے بعد کئی مصنوعات مہنگی ہو گئی ہیں اور مارکیٹ میں سیمنٹ، گھی اور میک اپ کا سامان مہنگا ہو گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق بجٹ منظوری کے بغیر ہی کئی شعبوں پر ٹیکس کی شرح بڑھا دی گئی جبکہ سپریم کورٹ نے حکومت کو پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر شرح نہ بڑھانے کا حکم دیا تھا۔ آئی این پی کے مطابق حکومت نے نئے بجٹ میں سبسڈیز میں کمی کر دی جس سے عوام کو ملنے والا ریلیف مزید کم ہو گیا۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں انکم ٹیکس کی موجودہ شرح کو تبدیل نہیں کیا گیا۔ سروسز پر ٹیکس شرح بڑھا کر آٹھ اور دس فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ یوریا کی درآمد کیلئے ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان کو دی جانے والی سبسڈی میں بھی پانچ ارب روپے کمی کر دی گئی ہے۔ بجٹ میں کاسمیٹکس پر دس سے پندرہ فیصد ٹیکس لگا دیا گیا۔