شیخوپورہ؍ لاہور (نامہ نگار خصوصی+ خصوصی رپورٹر) شیخوپورہ میں گھنگ روڈ میں قائم تھانہ بھکھی پولیس کے نجی ٹارچر سیل میں اے ایس آئی سیف اکبر کی فائرنگ سے زیر حراست ملزم عباس اور اے ایس آئی کا رضا کار ریاض ہلاک ہو گئے ۔ اطلاع ملتے ہی ڈی پی او شیخوپورہ ایس ایس پی رینج کرائم ، نجی ٹارچر سیل پہنچ گئے تھانہ سٹی اے ڈویژن پولیس نے مقتول عباس کے ماموں زاد خالد کی مدعیت میں اے ایس آئی سیف اکبر، اس کے بھائی کانسٹیبل شمش حامد علی پاشا، شبیر احمد اور ایک نامعلوم شخص کیخلاف مقدمہ درج کر لیا ہے جبکہ ایک ملزم شبیر کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ دیگرملزم موقع سے فرار ہو گئے یہ بھی انکشاف ہوا کہ ٹارچر سیل سے تشدد کے اوزار، شراب کی بوتلیں اور غیر اخلاقی اشیاء برآمد ہوئیں۔ بتایا جاتا ہے مذکورہ اے ایس آئی کئی مرتبہ پولیس کی نوکری سے برخاست ہو چکا ہے مگر اپنے اثرورسوخ کی بنا پر بحال ہوجاتا ہے۔ تھانہ بھکھی کے ایک موٹر سائیکل چوری کے مقدمہ میں گرفتار ملزم عباس کو تھانہ کی حوالا ت سے نکال کر نجی ٹارچر سیل میں لایا اور پھر اسے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ گزشتہ روز اے ایس آئی سیف اکبر نے زیر حراست ملزم کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا اور پھر اسے جعلی مقابلے کا رنگ دینے کے لئے اپنے ہی محافظ پولیس رضاکار محمد ریاض کو بھی مار دیا۔ ڈی پی او شیخوپورہ افضال کوثر کا کہنا ہے واقعہ میں جتنے بھی پولیس اہلکار ملوث ہوئے ان کے خلاف قانونی اور محکمانہ سخت کاروائی کی جائے گی۔ گرفتار ہونے والا شبیر اے ایس آئی کا ذاتی ملازم بتایا جاتا ہے۔ اہل علاقہ کے مطابق پولیس ملازمین اکثر یہاں ہتھکڑیوں میں جکڑے ملزم کو لاتے رہتے ہیں اور اند ر سے اکثر چیخوں کی آواز بھی سنائی دیتی ہے۔ نامہ نگار خصوصی کے مطابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کی ہدایت پر ڈی ایس پی سرکل محمد منشاء اور ایس ایچ او تھانہ بھکھی فیصل چدھڑ کو معطل کر دیا گیا ہے۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ محمد شہباز شریف نے شیخوپورہ کے علاقے بکھی میں پولیس کے نجی ٹارچر سیل میںفائرنگ سے 2 افراد کی ہلاکت کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی پی او شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے واقعہ کی انکوائری کرکے فی الفور رپورٹ پیش کی جائے اور نجی ٹارچر سیل چلانے اور فائرنگ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے۔