گوجرانوالہ + ڈسکہ (نمائندہ خصوصی +نامہ نگار) سانحہ ڈسکہ کے مرکزی ملزم اور سابق ایس ایچ او تھانہ سٹی شہزاد وڑائچ کو دو مختلف عدالتوں میں پیش کرکے سات، سات روزہ ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا گیا۔ ملزم کو پہلے گوجرانوالہ کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا اور بعدازاں وکیل کو زخمی کرنے مقدمہ میں مجسٹریٹ ڈسکہ کی عدالت میں پیش کرکے ریمانڈ حاصل کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سا نحہ ڈسکہ کے مرکزی ملزم ایس ایچ او تھانہ سٹی ڈسکہ کو 7 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ سیالکوٹ پولیس نے سانحہ ڈسکہ کے مرکزی ملزم پولیس انسپکٹر شہزاد وڑائچ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نمبر 1 کے جج چوہدری امتیاز احمد کے روبرو پیش کیا گیا۔ سیالکوٹ پولیس نے ملزم کو27 مئی کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کر کے 12 روزہ جسمانی ریمانڈ حاصل کیا تھا تاہم ملزم سے جو ائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی تفتیش مکمل ہونے اور اسلحہ کی برآمدگی ہو جانے پر پولیس نے ملزم کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے سے تین روز قبل ہی عدالت میں پیش کیا جہاں سے اسے 7 روزہ جسمانی ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ ملزم کو انتہائی سخت سکیورٹی میں سینٹرل جیل گوجرانوالہ منتقل کیا گیا جبکہ ڈسکہ پولیس نے سابق ایس ایچ او تھانہ سٹی شہزاد وڑائچ کو تھانہ سٹی میں سمیع اللہ ملہی ایڈووکیٹ کی مدعیت میں درج مقدمہ زیر دفعہ 324 کے سلسلہ میں علاقہ مجسٹریٹ تسنیم اعجاز کی عدالت میں سخت سکیورٹی میں پیش کرکے سات روزہ ریمانڈ حاصل کر لیا۔
سانحہ ڈسکہ کا مرکزی ملزم ایس ایچ او شہزاد وڑائچ دو مختلف عدالتوں میں پیش: سات، سات روزہ جسمانی ریمانڈ
Jun 06, 2015