پنجاب کا قرضہ 580 ارب، ہر سوا گھنٹے بعد ایک قتل: تحریک انصاف کا وائٹ پیپر

لاہور (خصوصی نامہ نگار) اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی میاں محمود الرشید نے پنجاب حکومت کی 2 سالہ کار کردگی پر ’’حکو متی ناکا میاں‘‘کے نام سے وائٹ پیپر جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ نااہل حکمرانوں نے پنجاب کا قرضہ 452 ارب روپے سے بڑھ کر 580 ارب سے زائد کر دیا ہے‘ پنجاب میں ہر سوا گھنٹے کے بعد ایک قتل ہو رہا ہے، خواتین سے گینگ ریپ کے سب سے زیادہ واقعات پنجاب میں ہو رہے ہیں‘ خود کو جمہوری کہنے والی مسلم لیگ (ن) پنجاب میںبلدیاتی انتخابات کروانے میں ناکام رہی‘ 80 ہزار سے زائد لیڈی ہیلتھ وزیٹرز کو 3 ماہ سے تنخواہیں نہیں ملیں۔ گذشتہ روز ڈاکٹر نوشین حامد اور شنیلا روتھ اور دیگر کے ہمراہ پنجاب اسمبلی کیفے ٹیریا میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکومت ہر سال پولیس کو 80 ارب سے زائد کے فنڈز دے رہی ہے اور جس پولیس کا کام لوگوں کے جان ومال کا تحفظ کرنا ہے وہ لوگوں کی جانیں لے رہی ہے اور ڈسکہ میں پولیس کی فائرنگ سے صدر بار ایسوسی ایشن رانا خالد عباس سمیت 2 وکلاء کا قتل بھی پولیس گردی کا ثبوت ہے۔ پنجاب میں صرف 2014کے دوران تاریخ میں سب سے زیادہ بچے اغوا ہوئے جن کی تعداد 12 ہزار 245 ہے‘ پنجاب میں ہر سال اغوا اور اغوا برائے تاوان کے 11سے 12 ہزار واقعات رپورٹ ہوتے ہیں۔کشکول توڑنے کے دعویدار وزیراعلی پنجاب نے رواں سال 850 ملین ڈالر کے نئے قرضے لئے اس سے پنجاب کے ذمہ واجب الادا قرضہ 452 ارب روپے سے بڑھ کر 580 ارب ہو گیا‘ سانحہ واہگہ بارڈر، نابیناؤں پر پولیس تشدد کے باعث دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی اور حکومت کی نااہلی کھل کر سامنے آئی بالخصوص سانحہ ماڈل ٹاؤن کی شفاف تحقیقات کے راستے میں رکاوٹ بن کر پنجاب حکومت نے مجرمانہ کردار ادا کیا ہے اور لاہور ہائی کورٹ کی سانحہ ماڈل ٹائون پر جسٹس باقر علی نجفی کی رپورٹ قوم کے سامنے لانے کی بجائے حکمرانوں نے اپنی مر ضی کی جے آئی ٹی بنا کر ’’کلین چٹ‘‘ حاصل کر لی‘ پنجاب میں 2 سالوں کے دوران 325 سے پولیس مقابلے ہوئے جن میں 245 سے زائد زیر حراست ملزم ماورائے عدالت مار دئیے گئے‘ 2 سالوں کے دوران قتل کے 12ہزار 300 اور اقدام قتل کی 30 ہزار کے قر یب واردتیں ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا پنجاب میں (ن) لیگ کے موجودہ دور حکومت میں اغواء کے 6165‘ اغواء برائے تاوان کے 70‘ ریپ کے 1144‘ گینگ ریپ کے 135 واقعات ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کے رواں سال کے 5 ماہ کا جائزہ لیا جائے تو پنجاب میں رواں سال کے دوران 1028افراد کا قتل‘ خواتین اور بچوں کے ساتھ زیادتی کے538 واقعات حکمرانوں کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا خود کو ’’خادم اعلیٰ‘‘ کہنے والے شہباز شریف پنجاب اسمبلی میں آنا اپنی ’’توہین‘‘ سمجھتے ہیں اور 2 سالوں کے دوران شہباز شریف نے ایک بار بھی ایوان میں آکر کسی ایک توجہ دلائو نوٹس یا وقفہ سوالات کے دوران سالوں کے جوابات نہیں دیئے پنجاب میں (ن) لیگ کی حکومت ہر سال بجٹ سے چند دن پہلے ’’نیا وزیر خزانہ‘‘ بنا دیتی ہے اور اب ایک خاتون رکن کو بجٹ سے 2 ہفتے قبل وزیر خزانہ بنایا گیا ہے جب وزیر خزانہ خود 2 ہفتے پہلے آئیگا تو وہ پنجاب کے بجٹ میں عوامی مفاد کے امور کو کیسے شامل کر یگا؟ اور (ن) لیگ کے 7 سال دور حکومت میں7 وزیر خزانہ بنے۔

ای پیپر دی نیشن