اسلام آباد (نامہ نگار) انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ججز نظربندی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو مستقل استثنیٰ دینے کی درخواست خارج ہونے کے باوجود 37 ویں مرتبہ ایک دن کے لئے حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔ عدالت نے ایمرجنسی کے نفاذ کے وقت ججز کالونی کے باہر تعینات دو پولیس اہلکاروں کا بیان قملبند کر لیا جبکہ مزید چار گواہان کو طلبی کے نوٹسز جاری کر دیے گئے۔ گذشتہ روز کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج سہیل اکرام نے کی۔ سماعت شروع ہوئی تو سابق جنرل ’’ر‘‘ پرویز مشرف طلبی کے باوجود حسب معمول عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے۔ ان کے وکیل الیاس صدیقی نے بغیر میڈیکل رپورٹ ملزم کی حاضری سے ایک دن کے لئے استثنیٰ کی درخواست دی جو عدالت نے منظور کرتے ہوئے صرف اتنا کہا کہ آئندہ تاریخ پر نئی میڈیکل رپورٹ پیش کریں۔ سپیشل پراسیکیوٹر عامر ندیم تابش نے ایک درخواست عدالت میں دی جس میں کہا گیا کہ ملزم کی مستقل استثنیٰ کی درخواست خارج ہو چکی۔ لہٰذا ملزم کی عدم موجودگی میں شہادت ریکارڈ نہیں ہو سکتی۔ اگر ریکارڈ کی گئی تو وہ غیرقانونی ہو گی۔ عدالت نے درخواست کو فائل کا حصہ بنا لیا اور کیس کی سماعت 26 جون تک ملتوی کر دی۔