نئی دہلی (آئی این پی) مختلف علاقوں میں دہشتگردی کی وارداتوں کی طرح گیاری واقعہ میں بھی بھارت ملوث نکلا ، بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت نے منصوبہ بندی کے تحت گیاری سیکٹر میں پاک فوج کے کیمپ پر بھاری برفانی تودہ گرایا جس میں 135فوجی جوانوں سمیت 139افراد شہید ہوئے۔ رپورٹس کے مطابق 2012ء کے اوائل میں بھارت نے دنیا کے بلند ترین محاذ جنگ سیاچن گلیشئر میں ’’آپریشن وائٹ واش ‘‘ کے تحت ایک خفیہ ہتھیار کا تجربہ کیا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را، این ایس اے ، ایوی ایشن ریسرچ سینٹر (اے آر سی) فوج، فضائیہ، ڈی آر ڈی او اور بابا اٹامک ریسرچ سینٹر (بی اے آر سی) اس منصوبہ بندی اور خفیہ مشن کو انجام دینے میںشامل ہیں ۔اس تجربے کا مقصد دشمن کو ختم کرنے کیلئے کوئی گولی یا بم چلائے بغیر گلیشئر کو استعمال کرنا تھا۔ اس مقصد کیلئے تمام ضروری اجازت حاصل کی گئی اور وزیراعظم کو براہ راست رپورٹ کرنے والی ایک ٹاسک فورس بھی قائم کی گئی تھی ۔پیچیدہ منصوبہ بندی اور سخت آپریشنل حالات کے باعث تجربہ صبح چار بجے کیا گیا جس کے دوگھنٹوں کے اندر اس نے اپنا کام دکھانا شروع کردیااور 5 بجکر 40 منٹ پر گیاری سیکٹر میں گلیشئر ٹوٹنا شروع ہوگیا جہاں پاک فوج کا ہیڈکوارٹر واقع تھا جلد ہی برفانی تودے 300 کلومیٹر کی رفتار سے گرنا شروع ہوگئے یہ سب کچھ اتنا خوفناک تھاکہ ہمارے لوگ بھی اس کی شدت سے خوفزدہ ہوگئے۔ رپورٹ کے مطابق خفیہ ہتھیار کے تجربے کے نتیجے میں بہت بڑا تودہ پاکستانی فوج کے کیمپ پر آ گرا جس سے کیمپ مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ دفاعی ماہرین نے بھارت کی اس سازش پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک مرتبہ پھر یہ بات ثابت ہوگئی کہ بھارت پاکستان کے مختلف علاقوں میں دہشتگردی کی وارداتوں کی طرح گیاری واقعہ میں بھی ملوث ہے اور میڈیا نے بھارتی سازشوں کا ایک اور پردہ فاش کردیا۔