راولپنڈی(اپنے سٹاف رپورٹڑ سے)لاہورہائیکورٹ راولپنڈی بنچ کے جناب جسٹس خالد محمود ملک نے ٹریفک ہیڈ کوارٹرز ریس کورس میں معمر ٹریفک اہلکار اور چیف ٹریفک افسر سمیت دیگرپولیس افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کیلئے جاری ماتحت عدالت کا حکم معطل کر کے فریقین کو نوٹس جاری کر دئے ٹریفک اہلکار فیض احمد وڑائچ کے وکیل بشارت اللہ خان ایڈووکیٹ نے عدالت عالیہ میں موقف پیش کیا کہ ایس ایچ او تھانہ ویسٹریج کی حیثیت سے ملک آصف اقبال نے سائل کو دوران ڈیوٹی گیٹ پر تشدد کا نشانہ بنایا جس کے خلاف سائل نے تھانہ ریس کورس میں مقدمہ درج کرایا لیکن مدعا علیہ نے ملک آصف نے ضمانت کروانے اور شامل تفتیش ہونے کی بجائے ایڈیشنل سیشن جج راولپنڈی کی عدالت میں اعلیٰ ٹریفک افسران اور پٹیشنر کے خلاف22 - A کی درخواست دائر کر کے ماتحت عدالت میں غلط بیانی کی اور حقائق کو چھپاتے ہوئے خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کی جس سے پٹیشنر اور افسران کے خلاف ماتحت عدالت نے اندراج مقدمہ کا حکم دے دیا ہے جو سائل کے ساتھ نا انصافی ہے عدالت عالیہ نے بزرگ ٹریفک اہلکار کی اپیل پر پولیس افسران اور پٹیشنر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا ماتحت عدالت کا حکم معطل کر کے نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا ۔