کیپ ٹائون (شِنہوا)نیلسن منڈیلا فانڈیشن نے امریکہ میں سیاہ فام لوگوں کے خلاف پولیس کی وحشیانہ کارروائی کی مذمت کی ہے جہاں پر ایک افریقن نڑاد امریکی جارج فلائیڈ کی موت نے بڑے پیمانے پر پرتشدد احتجاج کو ہوا دی ہے۔فانڈیشن کا کہنا ہے کہ ہر سال امریکی پولیس کے ہاتھوں 1 ہزار سے زیادہ سیاہ فام لوگ مارے جاتے ہیں جبکہ مزید کہا گیا ہے کہ بڑے پیمانے پر گرفتاریوں،پیشگی پولیسنگ، ہدف کی بنیاد پر نگرانی اور دیگر ہتھکنڈوں نے دوسرے لوگوں سے زیادہ سیاہ فاموں کی زندگیاں خطرات سے دوچار کردی ہیں۔46 سالہ فلائیڈ اس وقت ہلاک ہوگئے تھے جب منیا پولیس کے پولیس آفیسر ڈیریک چایں نے لگ بھگ 9 منٹ تک اس کی گردن پر گھٹنا رکھا۔ پیر کو جاری کردہ پوسٹ مارٹم کی 2 الگ رپورٹس سے پتہ چلا کہ فلائیڈ کی موت ایک قتل تھا۔امریکہ بھر میں احتجاج کی وجہ سے درجنوں شہروں میں کرفیو لگانا پڑا ہے۔اس فانڈیشن نے جو کہ ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے اور اس کی بنیاد نیلسن منڈیلا نے 1999 میں آزادی اور برابری کے فروغ کے لئے رکھی تھی ، اس نے امریکہ میں لچکدار سفید فام بالادستی کے شفاف تجزیے کی ضرورت پر زوردیا ہے۔اس تنظیم کا کہنا ہے کہ سیاہ فاموں کی زندگی بھی اتنی ہی اہمیت رکھتی ہے کہ انہیں بھی سڑکوں پر نکل کر اس نظام کے خاتمے کا مطالبہ کرنے کا حق دیا جائے، جس کے تحت ایسے عوامل پیدا کئے جاتے ہیں جس کے ذریعے سیاہ فاموں کے خلاف تشدد (قانونی ) کو بڑھاوا دیا جاتا ہے۔
نیلسن منڈیلا فانڈیشن کا امریکہ میں سیاہ فام لوگوں کے خلاف بنیادی تشدد کے خاتمے کا مطالبہ
Jun 06, 2020