لاہور‘اسلام آباد (نیوزرپورٹر+خصوصی نامہ نگار) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ن لیگ اور پی پی پی میں طلاق ہوگئی،ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی پالیسیوں کے باعث پاکستان گرداب میں پھنسا تھا، اب اس سے باہر آ گیا ہے،مولانا صاحب نکاح وغیرہ پڑھا کریں، سیاست ان کے بس کی بات نہیں،لوگ جہانگیر ترین کے کھانوں پر ذاتی تعلقات کی وجہ سے جاتے ہیں، اتحادی جماعتوں نے بجٹ میں حمایت کا یقین دلایا ہے۔لاہور میں فاونٹین ہاوس کی تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن تنکوں کی طرح بکھری ہوئی ہے، اپوزیشن خود متحد نہیں،موجودہ حالات دیکھ کر یہی لگ رہا ہے کہ ان کے درمیان انتشار ہے، شہبازشریف اور مریم نواز کا جھگڑا ختم ہو تو ن لیگ فیصلہ کرے کہ اس کی پالیسی کیا ہے، اسی طرح بلاول بھٹو اور ادی فریال تالپور کی پالیسیاں آپس میں جڑیں تو پھر فیصلہ کریں گے پیپلز پارٹی کی پالیسی کیا ہے۔‘جب یہ دونوں واضح ہوجائیں گے تو فضل الرحمان کو پتہ چلے گا کہ وہ کیا چاہتے ہیں، ہم حزب اختلاف کے ساتھ تعلقات میں بہتری کے خواہاں ہیں،ان کا کہنا تھا کہ الیکشن اور عدالتی اصلاحات جیسے معاملات پر حکومت کا ساتھ دینا چاہیے۔ رواں سال کا بجٹ ہماری کارکردگی کا عکاس ہوگا، ترقیاتی بجٹ میں اضافہ کیا جا رہا ہے، اتحادی جماعتوں نے بجٹ میں حمایت کا یقین دلایا ہے۔ مریم نواز نے اپنی جماعت پیپلزپارٹی کے حوالے کر دی تھی، بلاول بھٹو نے بھی اپنی پارٹی ن لیگ کے حوالے کر دی تھی، چاہتے تھے پی ڈی ایم کی شادی چلتی رہے، اپوزیشن کے ساتھ تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں، وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ جہانگیر ترین کا دھڑہ پی ٹی آئی کیساتھ ہے، تمام ارکان عمران خان کے ویثزن پر یقین رکھتے ہیں۔ہم تو چاہتے تھے کہ یہ شادی چلتی رہے لیکن لگتا ہے مولانا کے چھوارے اتنے تگڑے نہیں تھے کہ یہ شادی برقرار رہتی، انہیں اپنا کندھا دوبارہ پیش کرنا پڑے گا، انہوں نے مزید کہا کہ آئندہ انتخابات کی پالیسی کے حوالے سے فیصلے حکومت نے کرنے ہیں، الیکشن کمیشن کا کام ان فیصلوں پر عملدآمد کرنا ہے، الیکشن کمیشن سے ملاقات کریں گے جس میں الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو استعمال کرنے پر زور دیں گے۔