ظالمانہ لوٖڈ شیڈنگ جاری ، دیہی علاقوں میں دورانیہ 20 گھنٹے 

Jun 06, 2022

لاہور‘ اسلام آباد‘ حافظ آباد‘ گوجرانوالہ ‘ پشاور (نیوز رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ + نامہ نگاران + نمائندہ خصوصی + بیورو رپورٹ) لاہور سمیت ملک بھر میں 8 سے 12 گھنٹے کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری‘ دیہی علاقوں میں دورانیہ 20 گھنٹے تک جا پہنچا۔ پشاور اور دیہی علاقوں میں 20 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ فیصل آباد‘ کمالیہ‘ جکھڑ سمیت متعددشہروں میں عوام نے اس ظالمانہ لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کیا ہے۔ ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق ملک میں بجلی کا شارٹ فال 7ہزار میگاواٹ پر برقرار ہے۔ ذرائع پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ اس وقت بجلی کی مجموعی پیداوار 20ہزار میگاواٹ ہے، جب کہ بجلی کی کل طلب 27ہزار میگاواٹ ہے، جس کے باعث ملک کے مختلف علاقوں میں 14گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے، زیادہ نقصانات والے علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی زیادہ ہے۔ بار بار کی ٹرپنگ سے گھروں میں الیکٹرانکس کا سامان جلنے لگا، گھروں کے پنکھے، ٹیوب لائٹس اور پانی کی موٹریں خراب ہونے لگی ہیں ۔ذرائع کے مطابق ڈسکوز نے وزارت توانائی کو لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار قرار دے دیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا نوٹس لیتے ہوئے ہنگامی اجلاس طلب کیا تھا۔ اس دوران وزیراعظم نے سرکاری افسران پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ 2 گھنٹے سے زیادہ کی لوڈشیڈنگ بالکل بھی برداشت نہیں ہے۔ لیکن ان کی ہدایت پر بالکل عمل نہیں ہوا۔ کراچی اور لاہور سمیت ملک بھر میں لوڈشیڈنگ سے ایک جیسا حال ہے۔ شہروں میں 12 اور دیہات میں 20 گھنٹے لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے۔ صوابی میں لوڈشیڈنگ پر شہریوں نے احتجاج کیا۔ فیسکو چیف کے اعلان کے باوجود فیصل آباد ریجن سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم نہ ہو سکی۔ فیصل آباد اور فیسکو ریجن کے دیگرعلاقوں میں بجلی کی بدترین غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث عوام کی زندگی اجیرن ہو گئی۔ رات کے اوقات میں بجلی بندش کی وجہ سے عوام کی نیندیں بھی حرام ہو گئیں۔ ریجن کے متعدد علاقوں میں اچانک اور بغیر کسی شیڈول کے بجلی بند ہونا اور کئی کئی گھنٹے بند رہنا معمول بن چکا ہے۔ اس صورتحال پر شہری سراپا احتجاج ہیں مگر فیسکو حکام ٹس سے مس ہونے کو تیار نہیں۔ کمالیہ اور گردو نواح میں بدترین لوڈشیڈنگ سے شہری بلبلا اٹھے۔ کئی کئی گھنٹوں بجلی غائب ہونے کی وجہ سے شدید گرمی میں شہریوں کا سکون ختم ہو گیا ہے۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ شہر بھر میں جب جی چاہتا ہے واپڈا والے کسی بھی وقت کسی بھی علاقے میں اچانک بجلی بند کر دیتے ہیں۔ پشاور میں شدید گرمی کے موسم میں بجلی کی لوڈشیڈنگ سے عوام کی زندگی عذاب بن گئی۔ پشاور میں گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ ہی بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ بھی بڑھ گیا۔ شہری علاقوں میں 10 اور دیہی علاوقوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 18 سے 20 گھنٹے تک پہنچ گیا ہے۔ حافظ آباد میں بجلی اور گیس کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ نے سابقہ تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔ دن اور رات کے دوران بجلی، گیس کی بندش کا دورانیہ بڑھ کر بیس گھنٹے تک جا پہنچا۔وفاقی وزیر برائے توانائی انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کر رہے ہیں۔ عمرانی ٹولہ کی نااہلی کی وجہ سے پاکستان کو بجلی، گیس اور دیگر بحرانوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مزیدخبریں