کراچی+ چشتیاں+ لاہور (نوائے وقت رپورٹ+ نامہ نگار) شہر قائد سے مبینہ اغواء ہونے والی دعا زہرہ کو 21 ماہ بعد چشتیاں سے بازیاب کرا لیا گیا پولیس نے دعا زہرہ اور شوہر کو غیر قانونی پناہ دینے والے سہولت کار کو بھی گرفتار کر لیا کراچی پولیس نے پنجاب پولیس کے ہمراہ مشترکہ کارروائی میں دعا زہرہ شوہر ظہیر کو بازیاب اور پناہ دینے والے سہولت کار کو گرفتار کرلیا پولیس حکام کے مطابق دعا زہرہ اور ظہیر اے وی سی سی کی کسٹڈی میں ہیں جن کو ٹرین کے ذریعے کراچی منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ سہولت کا ر جو ایک بینکر اور ظہیر کی والدہ کا کو لیگ ہے اسے پنجاب پولیس اپنے ہمراہ تفتیش کیلئے لاہور منتقل کر رہی ہے۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دعا زہرہ کو کراچی پہنچنے پر سب سے پہلے سٹی کورٹ اور اس کے بعد جمعے کے روز ہائیکورٹ میں پیش کیا جائے گا ان کے والد نے بازیابی پر خوشی کا اظہار کیا ہے۔ ایس ایس پی اے وی سی سی زبیر نذیر شیخ نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دعا زہرہ کے ساتھ ان کے شوہر ظہیر کو بھی حفاظتی تحویل میں لے لیا گیا ہے دوسری جانب لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں کو سی آئی اے پولیس نے ایک وکیل کے گھر سے برآمد کیا دعا زہرہ اور اس کے شوہر کو کراچی پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے دعا زہرہ کے شوہر ظہیر کے سارے اہلخانہ پہلے ہی کراچی پولیس کی حراست میں ہیں ۔ دعا زہرہ کے والد نے کہا کہ آج ہم بہت خوش ہیں ہمارے گھر میں عید کا سماں ہے کیونکہ عیدالفطر ہمارے لئے قیامت کی طرح گزری انہوں نے کہا کہ جب پولیس کی طرف سے مجھے اطلاع ملی تو میں نے سب گھر والوں کو اٹھایا اور انہیں خوشخبری دی جس دن کا انتظار تھا آخر کار آ گیا۔ دوسری جانب دعا زہرہ کی والدہ نے کہا کہ میں بہت خوش ہوں ایسا لگ رہا ہے کوئی تہوار آنے والا ہے اور ہم اسے منانے کیلئے پرجوش ہیں دعا زہرہ کی والدہ نے ان کے ساتھ تعاون کرنے کیلئے شہلا رضا میڈیا اور پولیس کا بہت شکریہ ادا کیا انہوں نے مزید کہا کہ میں ابھی یہ نہیں بتا سکتی کہ جب بیٹی سامنے ہو گی تو اس وقت ہمارے کیا جذبات ہوں گے۔ بہاولنگر سے دعا زہرہ کی بازیابی پر اس کی ساس کا کہنا ہے کہ ہم لوگ ڈرے ہوئے تھے اسلئے یہاں پناہ لی تھی دعا زہرہ اور بیٹے ظہیر کو پولیس یہاں سے لے گئی ہے ساس دعا زہرہ نے کہا کہ دعا زہرہ میری بیٹی ہے اسے اغواء نہیں کیا وہ خود آئی تھی واپس بھیجنا چاہ تو اس نے انکار کر دیا دعا زہرہ کی ساس نے کہاکہ مجبوراً ہم نے ہائیکورٹ میں نکاح کروا دیا انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کر دی۔ہائی کورٹ نے پولیس کو دعا زہرا اور اس کے شوہر ظہیر کو برآمد کر کے عدالت میں پیش کرنے کے لیے 10 جون تک پابند کیا تھا۔ جس پر سی سی پی او لاہور نے دعا زہراء کی تلاش کے لیے خصوصی ٹاسک دیا تھا۔ ایس ایس پی انوسٹی گیشن کی سربراہی میں سی آئی اے لاہور نے دعا زہرا کو ٹریس کرنے کے لیے مختلف ٹیمیں تشکیل دے رکھی تھیں۔ جنہوں نے رات دن کام کرتے ہوئے انہیں تلاش کر کے متعلقہ پولیس کے حوالے کیا ہے۔
دعا اور شوہر وکیل کے گھر سے برآمد ، کراچی میںپہلے سٹی کورٹ، پھر ہائیکورٹ پیش کیا جائیگا
Jun 06, 2022