لاہور(احسن صدیق)ملک کے دو صوبوں(پنجاب اور خیبر پی کے ) میں اسمبلی نہ ہونے کے باعث بجٹ نہیں بنیں گے بلکہ ان دونوں صوبوں میں نگران حکومتیں کی صوبائی کابینہ آئندہ مالی سال 24-2023کے 4ماہ کے لئے صرف اخراجات جاریہ کی منظوری دیں گی۔وزارت خزانہ پنجاب اور وزارت خزانہ خیبر پی کے کے ذرائع نے بتایا وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اور پنشنرز کی پنشن میں 20سے 30فیصداضافے کا امکان ہے اور پنجاب اور خیبر پی کے بھی اپنے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اور پنشنرز کی پنشن میں اضافے کے لئے وفاق کی تقلید کریں گے۔ محکمہ خزانہ پنجاب کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لئے پنجاب کے بجٹ کا تخمینہ 3300ارب روپے لگایا گیا ہے جس کے تناسب سے آئندہ مالی سال کے پہلے4ماہ کے لئے اخراجات جاریہ کا تخمینہ 550ارب روپے سے 600ارب روپے کے لگ بھگ ہو گا۔واضح رہے رواں مالی سال کے پہلے 4ماہ میں پنجاب کے اخراجات جاریہ کا حجم 491ارب 40کروڑ روپے تھا۔اسی طرح خیبر پی کے کے ذرائع نے بتایا آئندہ مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لئے اخراجات جاریہ کا تخمینہ 241ارب روپے سے 255ارب روپے ہو گا واضح رہے رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ میں خیبر پی کے کے اخراجات جاریہ کا حجم216ارب 13کروڑ روپے تھا۔ذرائع نے بتایا پنجاب اور خیبر پی کے کی نگران کابینہ کا منظورکردہ بجٹ عام انتخابات کے بعد قائم ہونے والی پنجاب اور خیبر پی کے اسمبلی سے منظور کرایا جائےگا۔ نگران حکومتوں کے اخراجات بھی ان صوبوں میں قائم ہونے والی اسمبلیوں سے منظور کرانے جائیں گے اور جب پنجاب اور خیبر پی کے اسمبلی اپنے سالانہ بجٹ کی منظوری دیں گے تو ان 4ماہ کے اخراجات جاریہ کے بجٹ سالانہ بجٹ کا حصہ ہوں گے۔