اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ عمران نیازی بین الاقوامی میڈیا کے ساتھ انٹرویوز میں کھلے عام غلط بیانی کررہا ہے، 9 مئی کے واقعات کے بعد ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے اس کا بیان گمراہ کن ہے، اس کا مقصد پاکستان پردباﺅ ڈالنا ہے، دنیا کا کوئی بھی ملک اپنی سالمیت کو تباہ کرنے کی ایسی کوشش کوبرداشت نہیں کرے گا، اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ حقوق کی خلاف ورزی نہ ہو۔ پیرکواپنے ٹویٹ میں وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے ساتھ اپنے انٹرویوز میں عمران نیازی جعلی خبروں اورغلط معلومات کے ذریعے کھلے عام غلط بیانی کررہا ہے، وزیراعظم نے کہا کہ وہ سیاق وسباق کو درست طور پر پیش کرنا چاہتے ہیں، عمران نیازی کی پارٹی نے 9مئی کو جو کیا وہ ریاست پاکستان پر ایک کھلا حملہ تھا جس کے مذموم ارادے اورمقاصد تھے، دنیا کا کوئی بھی ملک اپنی سالمیت کو تباہ کرنے کی ایسی کوشش کو برداشت نہیں کرے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ سب کو یقین دلاتے ہیں کہ مجرموں سے قانون کے تحت نمٹا جائے گا ،ہر کیس کو قانون کے تحت مناسب طریقے سے نمٹایا جائے گا۔ مزید برآں وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی پیشگی شرائط پوری کر دی ہیں، امید ہے رواں ماہ آئی ایم ایف کے ساتھ حتمی معاہدہ ہو جائے گا، موجودہ حکومت پاکستان کے عوام اور برادرانہ اور دوست ممالک کی مدد سے بہترین انداز میں چیلنجوں سے نمٹنے میں کامیاب رہی ہے، عمران خان کو سنگین بدعنوانی اور غیر قانونی لین دین کے الزامات کا سامنا ہے جس سے قانون کے مطابق نمٹا جائے گا، پاکستان اور ترکیہ مستقبل قریب میں بائیو گیس، شمسی توانائی اور پن بجلی جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کرکے تجارت کو بڑھانے اور باہمی ترقی کو فروغ دینے کے لئے تعاون کو فروغ دیں گے۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترکیہ کے قومی خبر رساں ادارہ اناطولیہ کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ہم اب بھی بہت پرامید ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام عمل میں آئے گا، آئی ایم ایف کی طرف سے ہمارا 9 واں جائزہ تمام شرائط و ضوابط سے مطابقت رکھتا ہے اور امید ہے کہ ہمیں اس مہینے کچھ اچھی خبر ملے گی، ہم نے تمام شرائط پوری کر دی ہیں،آئی ایم ایف کی ہر ایک شرط کو پیشگی اقدامات کے طور پر پورا کیا گیا ہے۔ اس بار آئی ایم ایف کا تقاضا تھا کہ ان اقدامات کو بورڈ کی منظوری سے پہلے پورا کیا جائے، اس لئے ہم نے ان کو پورا کیا۔ مذاکرات ناکام ہوئے تو پاکستان کے عوام نے ماضی میں چیلنجز کا سامنا کیا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو ہم اپنی کمر کس لیں گے اور کھڑے ہوں گے۔ یہ مسائل گذشتہ حکومت کی پالیسیوں، اگست میں آنے والے مہلک سیلاب اور مہنگائی کے باعث ہیں۔ پاکستان اپریل2022 میں دیوالیہ ہونے کے قریب تھا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ان کی حکومت پاکستان کے عوام اور برادرانہ اور دوست ممالک کی مدد سے بہترین انداز میں چیلنجوں سے نمٹنے میں کامیاب رہی ہے۔ انہوں نے ملک کی موجودہ صورتحال کے حوالہ سے کہا کہ عمران خان کو سنگین بدعنوانی اور غیر قانونی لین دین کے الزامات کا سامنا ہے جس سے قانون نمٹے گا۔ وزیر اعظم نے کہاکہ عمران خان نے ریاست پاکستان کے خلاف انتہائی سنگین اقدام کی منصوبہ بندی کی، اس کے کسی شک و شبہ سے بالاتر ثبوت موجود ہیں۔ کیا کوئی بھی مہذب ملک ریاست کے خلاف اس طرح کی توڑ پھوڑ کی اجازت دے گا جو پاکستان میں 9 مئی کو ہوا؟ ۔ شہباز شریف نے ترکیہ کے عوام کو صدر رجب طیب اردوان کے دوبارہ منتخب ہونے پر مبارکباد پیش کی ۔انہوں نے کہا کہ میں اپنے بھائی صدر رجب طیب اردوان کے ساتھ مل کر کام کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ مستقبل قریب میں بائیو گیس، شمسی توانائی اور پن بجلی جیسے شعبوں پر توجہ مرکوز کرکے تجارت کو بڑھانے اور باہمی ترقی کو فروغ دینے کے لئے تعاون کو فروغ دیں گے۔ علاوہ ازیں وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام (پی ایس ڈی پی) کے لئے اتحادی جماعتوں سے مشارت کے سلسلہ میں اعلی سطح کے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں اتحادی جماعتوں کے قائدین و ارکان نے وزیرِ اعظم کے 2023-24 کے ترقیاتی بجٹ کیلئے اتحادیوں کو اعتماد میں لینے اور ان کی تجاویز کو بجٹ میں شامل کرنے کے اقدام کو تاریخی قرار دیا اور شکریہ ادا کیا۔وزیراعظم نے کہا کہ بجٹ 24۔2023 کا محور ترقی، عوامی فلاح اور کاروبار دوست پالیسیاں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ مالی سال میں شرح نمو اور روزگار کے مواقع بڑھانے کیلئے پی ایس ڈی پی کے حجم کو700سے بڑھا کر950ارب روپے کیا جا رہا ہے، آئندہ مالی سال پاکستان کیلئے معاشی ترقی کا سال ہوگا۔، بجٹ 24۔2023 میں سیلاب متاثرہ علاقوں کی ترقی و تعمیر نو کیلئے بھی خطیر رقم رکھی جا رہی ہے۔الحمدللہ پاکستان معاشی تباہی اور ملک میں انتشار پھیلانے والے عناصر سے پاک ہوا۔ دریں اثناءوزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے صدر جمیعت علماءاسلام مولانا فضل الرحمن اور وفاقی وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود نے ملاقات کی۔ پیر کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں بجٹ 24 ۔2023 پر مشاورت اور موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر بھی تفصیلی گفتگو ہوئی۔ عالمی یوم ماحولیات پر اپنے پیغام میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو وسائل کے پائیدار استعمال کی راہ پر گامزن کرنے کیلئے متعدد اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے عالمی سطح پر پلاسٹک کی آلودگی کا حل کے عنوان سےپلاسٹک کی آلودگی کو ختم کرنے پر مبنی مہم کے ذریعے پلاسٹک کی آلودگی سے نمٹنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔ وزیراعظم نے وزیراعظم ہاﺅس کو ہدایت کی ہے کہ وہ واحد استعمال شدہ پلاسٹک کا استعمال بند کردیں۔وزیرِ اعظم شہباز شریف نے لدھا، جنوبی وزیرِ ستان میں دہشتگردوں سے مقابلہ کرتے ہوئے جامِ شہادت نوش کرنے والے لانس نائیک محمد صابر کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے۔ شہید کے اہل خانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا بھی کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھ سمیت پوری قوم پاک فوج کے اس عظیم سپوت کی ملک و قوم کیلئے قربانی پر اسے خراج عقیدت پیش کرتی ہے،قوم اپنی بقا کیلئے جانیں قربان کرنے والے اپنے عظیم سپاہیوں کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کرے گی۔