لاہور(کامرس رپورٹر )پاکستان بزنس فورم کے ضلعی صدر مومن علی ملک نے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ وفاقی بجٹ میں لگژری آئٹمز کی درآمد پر مکمل پابندی عائد کی جائے کیونکہ یہ پابندی لگا کر پاکستان اپنے امپورٹ بل میں کمی لا سکتا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر کو محفوظ بنا کر ادائیگیوں کے توازن کو بھی بہتر بنا سکتا ہے۔ گزشتہ روز مارول کیبلز کے سی ای او میاں ذیشان الٰہی کی قیادت میں صنعتکاروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اربوں ڈالر بچانے کیلئے لگژری آئٹمز کی درآمد کی حوصلہ شکنی وقت کی اہم ضرورت ہے جبکہ اس پابندی سے ملکی صنعتوں کیلئے مواقع بھی پیدا ہو سکتے ہیں اور یہ مصنوعات پاکستان میں تیار کی جا سکتی ہیں۔ اس سے مقامی صنعتوں کی ترقی کے ساتھ ساتھ روزگار کے نئے مواقع پیدا اور معاشی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لگژری درآمدات تک محدود رسائی کی وجہ سے صارفین اپنی رقم مقامی طور پر تیار کردہ متبادل مصنوعات پر خرچ کر سکتے ہیں اور یوں مقامی مصنوعات کی بڑھتی ہوئی طلب ملکی معیشت پر مثبت اثر ڈال سکتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ موجودہ ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کے بجائے 3.5 ملین شناخت شدہ افراد کو بھی ٹیکس نیٹ میں لایا جائے۔