لاہور(خبرنگار)لاہور ہائیکورٹ نے انصاف آفٹرنون پروگرام کے تحت اساتذہ کو واجبات ادا نہ کرنے کیخلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے حکومت تبدیلی کی وجہ سے اساتذہ کے واجبات ادا نہ کرنے پر حیرانگی کا اظہار کیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ کوئی بھی حکومت آئے یا جائے لیکن کسی سرکاری ملازم کا معاوضہ نہیں رکنا چاہئے، عدالت نے سیکرٹری سکولز ایجوکیشن کو درخواستگزار اساتذہ کے واجبات پر دو ہفتوں میں فیصلے کا حکم دیدیا ۔جسٹس سلطان تنویر نے ضلع اوکاڑہ کے رانا راشد سمیت دیگر اساتذہ کی درخواست پر سماعت کی اساتذہ کی طرف سے ایڈووکیٹ میاں داود پیش ہوئے وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ پچھلی حکومت نے سکولوں میں بچوں کی تعداد بڑھانے کیلئے انصاف آفٹرنون پروگرام شروع کیا، اساتذہ نے 2 برس شام کی کلاسز میں پڑھایا، ابھی تک حکومت نے واجبات ادا نہیں کئے کسی بھی سرکاری ملازم کی تنخواہ یا معاوضہ روکنا آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے، عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ اساتذہ کے تنخواہیں اور واجبات کیوں روکے ہوئے ہیں؟ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صرف اس بات پر اساتذہ کے واجبات روکنا افسوسناک ہے کہ پچھلی حکومت چلی گئی اور دوسری حکومت آگئی اس عمل سے تنخواہوں کی ادائیگی بند نہیں ہونی چاہیے۔عدالت نے سیکرٹری سکولز ایجوکیشن کو درخواستگزار اساتذہ کے واجبات پر دو ہفتوں میں فیصلے کا حکم دیدیا۔