لاہور (کامرس رپورٹر ) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ریجنل چیئرمین و نائب صدرذکی اعجاز نے ریجنل آفس لاہور میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر شرح سود کوکم کرکے 12فیصد پر لے کر آئے۔ تمام صنعتوں کیلئے بجلی کی قیمت 9سینٹ کی جائے۔آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کو ری وزٹ کیا جائے۔ 240بلین کی کراس سبسڈیز کا خاتمہ کیا جائے۔ ریٹیل سیکٹر پر ٹیکس فائنل سٹیج پر لیا جائے۔ ملک میں نان فائلرکا تصور ختم کیا جائے اورنان فائلر کے حوالے سے شرائط سخت کی جائیں۔فاٹا پاٹا میں لگی انڈسٹری نے بہت فائدہ اٹھا لیا اگلے دو تین سالوں میں اس پر مرحلہ وار ٹیکس لگایا جائے۔ بجٹ کی تیاری ہو رہی ہے، حکومت ایف پی سی سی آئی کی تجاویز پر غور کرئے۔اگر حکومت بجلی کا ریٹ 9سینٹ کرتی ہے اور شرح سود کو 12فیصد پر لے کر آتی ہے تو بند صنعتیں چلنا شروع ہو جائیں گی۔ 3000میگا واٹ بجلی استعمال ہو گی اور حکومت کو 500بلین کا ریونیو آئے گا۔ذکی اعجاز نے حکومت کو خبر دار کیاکہ لارج، میڈم سکیل کی بہت ساری فیکٹریاں بند ہو چکی ہیں۔فیکٹریوں کو بجٹ کا انتظار ہے۔ حکومت نے اگر بجٹ میں ریلیف نہ دیا تو مزید بند ہو جائیں گی۔22فیصد شرح سود اور 16سینٹ مہنگی بجلی پر صنعتکاری کا فروغ بالکل ممکن نہیں ہے۔مہنگائی کی شرح مئی 2023 میں 37.97 فیصد کی سطح سے کم ہو کر مئی 2024 میں 11.8 فیصد رہ گئی ہے۔