وزیراعظم ایم ایل ون منصوبے کیلئے چینی قیادت کیساتھ مصروف عمل

Jun 06, 2024

پاکستان کے لیے سی پیک ہوا  کا تازہ جھونکا ثابت ہوا تھا، انرجی سیکٹر ،پاور سیکٹر  اور انفراسٹرکچر میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی جس کی وجہ سے نہ صرف  بجلی کے بحران میں کمی ہوئی  بلکہ  ملک کے دور دراز علاقے ایک دوسرے کے ساتھ منسلک ہو گئے۔ کسی عام  فرد  سے اگر سوال کیا جائے اسے  اسی پیک نے کیا دیا ہے  تو اس کا جواب ہوگا دور دراز کے اضلاع  ملک کے  سرکاری اور معاشی  مراکز کے ساتھ منسلک ہو گئے ، چند، سال پہلے کی بات ہے کہ ملتان اور اسلام اباد کے درمیان کوئی مسافر  یہ تصور  نہیں کر سکتا تھا کہ  24 گھنٹے میں اسلام آباد سے کام نپٹا کر واپس ملتان پہنچ سکتا ہے۔ سی پیک کو 2018 سے 2022 عرصے کے دوران کافی نقصان پہنچا اور اس کی پیشرفت میں سست روی پیدا کی گئی۔اس کے  پس منظر میں بہت سی گفتنی ناگوفتنی باتیں موجود ہیں،  اب وزیراعظم پاکستان میاں شہباز شریف سی پیک کو ایک نئی جہت دینے اور دوسرے مرحلہ کو آگے بڑھانے کے لیے اعلی سطح کے وفت کے ساتھ چین میں موجود ہیں، وزیراعظم کے دورہ چین کا ایک اہم  نتیجہ ریلوے کے ایم ایل ون منصوبے کے سمجھوتے پر دستخط کی صورت میں نکلے گااور  پاکستان میں ریلوے کے بوسیدہ سٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے عملی کام کا اغاز ہو جائے گا، اس کے علاوہ پاکستان میں زرعی اور صنعت کی ترقی کے لیے متعدد معاہدے ہوں گے ، اس دورے کے نتایج سامنے آنا شروع ہو چکے ہیں ،وزیر اعظم کے دورہ چین میں وفاقی وزراعبدالعلیم خان اور جام کمال خان  نے  چینی کمپنیوں سے دو طرفہ معاہدے  کئے، ،چین کی کمپنیوں نے   پاکستان کے مختلف  شعبوں میں بھاری سرمایہ کاری کیلئے اظہار دلچسپی ظاہر کی  اور معاہدوں پر دستخط  کئے  جن کے تحت زراعت،فرٹیلائزر،آئی ٹی، موبائل مینو فیکچرنگ، فارما سوٹیکل،فٹ وئیر اورفائبر کے شعبوں میں سرمایہ کاری ہوگی ، وزیراعظم میاں شہباش شریف  اس وقت چینی شہر شنزن  میں موجود  ہیں جو کہ چین کا آئی ٹی اور صنعت کا  بڑا  حب ہے،  بعد ازاں وہ بیجنگ جائیں گے جہاں چینی قیادت کے ساتھ ملاقاتیں ہوں گی اور سیاسی سطح پر سی پیک کو آگے بڑھانے کے معاملات طے پائیں گے، وزیراعظم کے دور  ہ چین کی وجہ سے ملک کے اندر بجٹ  کے اعلان میں تاخیر ہو رہی ہے،  وفاقی بجٹ کا اعلان اب 12 جو ن کو متوقع  ہے،  اس بات میں کوئی شبہ باقی نہیں رہا کہ بجٹ میں عوام کے لئے  وسیع پیمانے پر ریلیف موجود نہیں ہوگا، تاہم  غریب طبقات کے لیے کچھ اقدامات بجٹ  کا حصہ ہوں گے، ائی ایم ایف کے ساتھ طے پانے والے پیرا میٹرز  کے تحت تو یکم جولائی سے بجلی اور گیس کے نرخوںمیں اضافہ ہونا ہے، نان فائلرز پر ٹیکسیشن بڑھے گی، اس کے ساتھ ساتھ ریٹرن فائل نہ کرنے والے افراد کے لیے بھی سختیاں کی جائیں گی، عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اس وقت کمی کا رجحان ہے اور جوں جوں امریکہ کے صدارتی الیکشن کی تاریخ قریب آرہی ہے تیل کی عالمی منڈی میں قیمتوں میں گراوٹ کا عمل جاری  رہے گا ،  کیلنڈر سال کی  باقی معیاد میں تیل کی قیمتیں تسلسل سے نیچے جائیں گی اور حکومت کا فرض ہے کہ اس کا فائدہ براہ راست عوام کو دے، تاکہ ان کو کچھ ریلیف مل سکے، آئی ایم ایف کی یہ تجویز ہے کہ پاکستان تیل کی مصنوعات پر جی ایس ٹی عاید کرے، بجٹ میںایسے اقدامات کی صورت میں عوام کو ٹھوس ریلیف نہیں مل  سکے گا۔
 بھارت میں عام انتخابات  کے  نتائج  کا   حیران کن پہلو بی جے پی کی توقع سے کہیں کم درجے کی کامیابی ہے ،بی جے پی اپنے بل پر سادہ اکثریت بھی حاصل نہیں کر سکی ہے ۔ ایودھیا میں بابری مسجد کو شہید  کر کے مندر  بنانے کے باوجود  ایودھیا کے حلقے میں ہار گئی ،  بھارتی وزیر آعظم کو  اپنے  منصب سے استعفی دینا پر گیا ہے ۔بی  جے پی کا ہندو توا کا دور اپنے منطقی انجام کی جانب بڑھ رہا ہے ،معمولی اکثریت کی بنیاد پر اگر بی جے پی نے دوبارہ  حکومت بنا بھی لی تو وہ اپنے مسلم کش ایجنڈے پرکھل کر عمل نہیں کر پائے گی۔ ملک میںاس وقت عدلیہ میں بہت اہم کیس زیر سماعت ہیں  ،چیف جسٹس قاضی فائزعیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے فیصل واوڈا اور مصطفی کمال کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ فیصل واوڈا اور مصطفی کمال عدالت میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم اظہار رائے کی آزادی پر قدغن نہیں لگائیں گے، کچھ لوگ چاہتے ہیں گالی گلوچ کر کے ڈرا دھماکا کے اپنی مرضی کے فیصلے لیں ،عدالت نے توہین عدالت کا مواد نشر کرنے پر 34 ٹی وی چینلز کو شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ ٹی وی چینلز بتائیں ان کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہ کریں۔کیس کی سماعت 28 جون تک ملتوی کردی گئی۔الیکشن کمیشن نے عام انتخابات میں انتخابی مہم کے اخراجات کی تفصیلات جمع نہ کروانے کا نوٹس لے لیا۔الیکشن کمیشن نے انتخابی مہم کے اخراجات کی تفصیل جمع نہ کروانے پر 40 سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کیے تھے ، بانی پی ٹی آئی سائفر کیس میں اسلام آباد  ہائی کورٹ سے بری کر دئے گئے ،جبکہ بانی پی ٹی آئی کے متنازع ٹویٹ کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے طلبی پر پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر اور سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن ایف آئی اے آفس میں پیش ہو گئے۔وفاقی وزیرداخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی اور وفاقی وزیر اوورسیزپاکستانیز چودھری سالک حسین نے اٹلی کے کے وزیر داخلہ میٹیو پینٹے ڈوسی سے ملاقات کی ہے جس میں انسانی سمگلنگ اور غیر قانونی امیگریشن بارے اقدامات پر بات کی گئی۔وفاقی وزیرداخلہ و انسداد منشیات محسن نقوی اور وفاقی وزیر اوورسیزپاکستانیز چودھری سالک حسین اٹلی  کے دورے پر ہیں ، دونوں وزراء ا ٹلی کی وزارت داخلہ پہنچے جہاں اطالوی وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام نے وفاقی وزراء کا پرتپاک خیر مقدم کیا۔وفاقی وزراء محسن نقوی اور چودھری سالک حسین کی اٹلی کے وزیر داخلہ میٹیو پینٹے ڈوسی سے ملاقات کی ، جس میں غیر قانونی امیگریشن اور انسانی سمگلنگ روکنے کے لئے مشترکہ اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا َ۔

مزیدخبریں