نوشہرہ ورکاں (نمائندہ نوائے وقت) تحفظ ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر اسسٹنٹ کمشنر محمد نوید حیدر اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر زراعت محمد یوسف چوہدری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماحولیات کا دن منانے کا مقصد ماحول کی بہتری اور آلودگی کے خاتمے سے متعلق عوام میں شعور و آگاہی پیدا کرنا ہے پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثر ہونے والے پہلے 10 ممالک میں شامل ہے موسم گرما میں ہیٹ ویو ناقابل برداشت تو موسم سرما میں سردی کی شدت میں بھی مسلسل اضافہ ہو رہا ہے موسمیاتی تبدیلیاں کبھی خشک سالی تو کبھی سیلاب کا سبب بن رہی ہیں گزشتہ برس آنے والے سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی یہ سیلاب قدرتی آفت نہیں بنی بلکہ نوع انسان کی جانب سے آلودگی پھیلانے کے سبب آیا گاڑیوں بھٹوں فیکٹریوں اور فصلوں کی باقیات کو جلانے سے ماحولیاتی آلودگی پیدا ہوتی ہے وہ سموگ میں تبدیل ہو جاتی ہے ماحولیات پر سب سے زیادہ برا اثر پلاسٹک کا ہو رہا ہے پلاسٹک کے چھوٹے ذرات پانی اور ہوا میں باآسانی شامل ہو جاتے ہیں اور ہر فرد غیر ارادی طور پر سالانہ 50,000 سے زیادہ پلاسٹک کے ذرات کھا جاتا ہے جو کینسر اور دیگر بیماریوں کا باعث بنتا ہے ۔