جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی کرکٹ ٹیم کے کھلاڑی علی خان نے کہا ہے کہ ورلڈکپ میں پہلا میچ جیت گئے، اب پاکستان سے جیتنا ہے، خواہش ہے کہ زیادہ سے زیادہ وکٹیں لوں۔پاکستانی نژاد امریکی کرکٹر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پیدا ہوا، ابتدائی زندگی وہیں گزری، ورلڈ کپ میں پاکستان کیخلاف میچ میرے لیے کافی جذباتی گیم ہوگا، پاکستان کیلئے تو نہ کھیل پایا لیکن پاکستان کیخلاف کھیل رہا ہوں۔علی خان نے کہا کہ پاکستان کی ٹیم کافی مضبوط ٹیم ہے، بیٹرز اور بولرز سب تگڑے ہیں، کوشش ہوگی کہ اپنی ٹیم کو جتانے کی کوشش کروں۔انہوں نے کہا کہ بابر اعظم کی وکٹ ہمارے لیے اہم ہوگی اگر وہ کھڑے ہوگئے تو مشکل ہوگی، میرا پی ایس ایل ڈیبیو بھی بابراعظم کی قیادت میں ہوا تھا، ان سے اچھا تعلق ہے، بابر اعظم کی وکٹ لینا خواہش ہے، کوشش کروں گا کل جلد از جلد بابر کی وکٹ لوں۔انہوں نے کہا کہ پی ایس ایل میں جو تجربہ اور معلومات ملی اس سے مستفید ہونے کی کوشش کروں گا، پاکستان سے مقابلے کا پلان تیار ہے لیکن فیلڈ پر اترنے پر صورتحال بالکل مختلف ہوگی۔علی خان کا کہنا تھا کہ بنگلادیش کیخلاف سیریز اور ورلڈ کپ کے پہلے میچ میں جیت سے حوصلے بلند ہیں، ہم کافی پر اعتماد ہیں، ہمارا دن ہوا تو پاکستان کو ہرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب امریکا آیا تھا کرکٹ کھیلنے کی امید چھوڑ چکا تھا، 12 سال پہلے یہاں زیادہ کرکٹ نہ تھی، اب کافی کرکٹ ہونے لگی، پاکستان سے کافی ایسے پلیئرز ہیں جن کو وہاں موقع نہ ملا وہ اب یہاں آ چکے ہیں۔علی خان نے اپنے کرکٹ کرئیر سے متعلق بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ جب پاکستان میں تھا تب صرف ٹیپ بال کرکٹ کھیلتا تھا، پروفیشنل کرکٹر بننے کا نہیں سوچا تھا، وسیم اکرم، وقار یونس اور شعیب اختر کی بولنگ دیکھ کر بڑے ہوئے، کرکٹ کھیلنے پر اکثر ڈانٹ بھی پڑتی تھی۔علی خان نے بتایا کہ 2015 میں امریکی ٹیم کیلئے ٹرائلز ہوئے تھے وہاں سے میرا ٹرننگ پوائنٹ ہوا، ڈی جے براوو کے ساتھ یو ایس اوپن کھیلا جس کے بعد اس نے سی پی ایل میں سپورٹ کیا، سی پی ایل جیتنا اور ٹیم کیلئے پرفارم کرنا میرے کرئیر میں کافی اہم سنگ میل تھا۔امریکی کرکٹ ٹیم کے پلیئر علی خان کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے انعقاد سے امریکا میں کرکٹ کو فروغ ملے گا، بطور سینیئر پلیئر میری ذمہ داری ہے کہ میں نوجوان پلیئرز کو زیادہ سے زیادہ سکھاؤں۔